حیدرآباد (دکن فائلز) بیت المقدس کے المکبر علاقہ میں بیس سال قبل تعمیر کی گئی الشیاخ مسجد کو اسرائیل نے منہدم کردیا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق منگل کی صبح قابض اسرائیلی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس کے مشرق میں واقع جبل مکبر محلہ میں الشیاح مسجد کو بغیر اجازت تعمیر کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے شہید کردیا۔
اسرائیلی حکام نے 4 نومبر کو نوٹس جاری کرکے مسجد کو بغیر اجازت تعمیر کرنے کا الزام عائد کیا اور عمارت کو پانچ دن کے اندر خالی کرنے کا انتباہ دیا تھا اور اسے مسمار کرنے کی دھمکی دی تھی۔ فوجیوں نے جبل مکبر قصبہ میں الشیاح مسجد کے گیٹ پر مسماری کا نوٹس چسپاں کیا گیا تھا، حالانکہ یہ مسجد گذشتہ بیس سال سے زاید عرصے سے موجود تھی۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کے المکبر قصبہ میں الشیاح مسجد کی مسماری صہیونیوں کی اسلام دشمنی کو ظاہر کرتی ہے۔ صیہونی اسلامی شناخت کے خلاف اپنی بربریت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
بیت المقدس میں بیس سال قبل تعمیر ہونے والی مسجد کی شہادت ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی طرف سے ایک نیا جرم ہے۔ حماس نے کہا کہ اسرائیلی انتہا پسند حکومت یروشلم شہر میں اپنے جارحانہ اقدامات کو بڑھانے کے لیے کام کر رہی ہے، جس کا مقصد اسے یہودیت میں تبدیل کرنا اور اس پر اپنا کنٹرول سخت کرنا ہے۔ حماس نے القدس ، اس کی یادگاروں، اس کی مساجد اور اس کے گرجا گھروں کو درپیش خطرات کے لیے عرب ممالک اور عالم اسلام کے عوا، حکومتوں اور تنظیموں کو فوری اور موثر اقدامات کرنے پر زور دیا۔