حیدرآباد (دکن فائلز) ممبئی کے ٹاٹا میموریل ہسپتال کے ماہر ڈاکٹرز نے نوجوت سنگھ سدھو کی جانب سے اہلیہ کے چھاتی کا کینسر کے اسٹیج 4 سے صحت یاب ہونے کے دعووں کی تردید کی۔ بیان میں کینسر کے مریضوں کو مشورہ دیا گیا کہ ’غیرتصدیق شدہ علاج کی وجہ سے میڈیکل تصدیق شدہ علاج میں تاخیر نہ کی جائے‘۔ قبل ازیں ہندوستان کے سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کی اہلیہ نوجوت کور نے غذا اور طرز زندگی میں تبدیلی کے ساتھ اسٹیج 4 کے کینسر کو شکست دی اور وہ صحت مند ہوگئیں۔
ایکس پر ٹاٹا میموریل ہسپتال کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر سی ایس پرمیش کی جانب سے ہسپتال کے 262 آنکولوجسٹوں کے دستخط کے ساتھ بیان بیان جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ سدھو کے تبصروں کی سچائی کےلئے کوئی اعلیٰ معیاری ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگرچہ ان میں سے کچھ پراڈکٹس کے لیے تحقیق جاری ہے تاہم فی الحال کوئی طبی ڈیٹا موجود نہیں ہے جس کے لیے ان کے استعمال کو کینسر مخالف ایجنٹوں کے طور پر استعمال کیا جائے۔
ماہر ڈاکٹرز نے کہا کہ “ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ غیر ثابت شدہ علاج پر عمل کرتے ہوئے اپنے اصل علاج میں تاخیر نہ کریں، اگر کسی شخص میں کینسر کی کوئی علامت ظاہر ہوتو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں اور ماہر ڈاکٹرز کے مشورہ کے مطابق فوری علاج شروع کردیں۔ کینسر قابل علاج ہے اگر کینسر کا ابتدائی طور پر ہی پتچہ چل جائے اور اس صحیح انداز میں اس کا علاج کیا جائے، جس میں سرجری، ریڈی ایشن تھراپی اور کیموتھراپی شامل ہیں”۔ ڈاکٹرز نے مزید کہا کہ یہ بیان عوامی مفاد میں جاری کیا گیا ہے۔
ایکس پر سدھو کی پریس کانفرنس کا ایک کلپ پوسٹ کرتے ہوئے، ڈاکٹر پرمیش نے کہاکہ “براہ کرم ان بیانات پر یقین نہ کریں اور بے وقوف نہ بنیں، قطع نظر اس سے کہ یہ کس کی طرف سے آیا ہے، یہ غیر سائنسی اور بے بنیاد مشورے ہیں۔ انہوں نے سرجری اور کیموتھراپی کروائی جس کا ثبوت موجود ہے، جس کی وجہ سے کینسر کا علاج ممکن ہوسکا، لیکن ہلدی، نیم وغیرہ سے علاج ممکن نہیں ہے‘‘۔
واضح رہے کہ سدھو نے ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے لیموں کا پانی، نیم کے پتے، تلسی، کچی ہلدی، سیب کا سرکہ، کدو، انار، گاجر، آملہ، چقندر، اخروٹ و دیگر گھریلو اشیا کا استعمال کرکے کینسر کا کامیاب علاج کیا ہے۔ انہوں نے دودھ کی مصنوعات، چینی، میدہ و دیگر اشیا استعمال نہ کرنے کا بھی مشورہ دیا تھا، سب سے بڑی بات سدھو نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کی اہلیہ نے اس دوران دوا کا استعمال نہیں کیا۔ سدھو کے مطابق، بھوک کے ذریعہ کینسر کے خلیوں کو مارا جاسکتا ہے۔ تاہم ڈاکٹر پرمیش نے اس طرح کے دعووں کو مسترد کردیا اور اسے غلط قرار دیا۔