حیدرآباد (دکن فائلز) کالعدم عسکریت پسند تنظیم الامہ کے بانی ایس اے باشاہ کا 84 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا، جنہیں 1998 کے کوئمبٹور بم دھماکہ کیس میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ 16 دسمبر کی رات کوئمبٹور کے پی ایس جی ہسپتال میں ایس اے باشاہ نے آخری سانس لی انہیں عمر سے متعلق بیماریوں کے باعث کچھ عرصہ قبل ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
باشاہ کو 14 فروری 1998 کو ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکے مقدمہ میں ملزم قرادیا گیا تھا، جس میں 58 افراد ہلاک اور 231 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ ایک دھماکہ بی جے پی لیڈر ایل کے اڈوانی کے آر ایس پورم میں منعقدہ انتخابی جسہ سے خطاب کرنے سے چند منٹ قبل ہوا تھا۔
اس معاملہ میں باشاہ سمیت 166 ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور طویل سماعت کے بعد خصوصی عدالت نے 158 افراد کو مجرم قرار دیا اور ان میں سے 43 کو عمر قید کی سزا سنائی۔ کئی لوگوں نے مدراس ہائی کورٹ میں سزا کے خلاف اپیل کی، جس کے بعد عدالت نے 17 مجرموں کی عمر قید کی سزا کو برقرار رکھا، دو لوگوں کو رہا کیا جو واقعہ کے وقت نابالغ تھے، اور 22 دیگر کو بری کر دیا۔
سترہ افراد نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی لیکن سماعت کے دوران ایک کی موت ہو گئی۔ باشاہ نے اپنی سزا کے خلاف اپیل نہ کرنے کا انتخاب کیا تھا۔
1999 میں داخل کی گئی چارج شیٹ میں باشاہ پر خودکش اسکواڈ کے ذریعے اڈوانی کو قتل کرنے کی سازش کا الزام لگایا گیا تھا۔ باشاہ کو چند ماہ قبل مدراس ہائی کورٹ نے پیرول پر رہا کیا تھا تاکہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزار سکتے تھے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق باشاہ کی نماز جنازہ پھول منڈی میں واقع حیدر علی ٹیپو سلطان سنت جماعت مسجد میں ادا کی جائے گی۔ اس دوران جلوس جنازہ کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لیے کوئمبٹور سٹی پولیس نے تمام اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں اور انہیں منگل کی صبح ڈیوٹی پر حاضر ہونے کی ہدایت کی ہے۔ تقریباً 2000 اہلکار جلوس کے راستے پر تعینات ہوں گے۔