حیدرآباد (دکن فائلز) کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اکبر الدین اویسی نے آج تلنگانہ اسمبلی میں نام لئے بغیر اللو ارجن پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے پتہ چلا کہ پریمئر شو کے دوران جب ہیرو سے کہا گیا کہ تھیٹر کے باہر بھگڈر مچی ہے جس میں ایک خاتون کی موت ہوچکی تو ہیرو نے افسوس کا اظہار کرنے کے بجائے مبینہ طور پر کہا کہ ’فلم ہٹ ہوجائے گی‘۔
https://x.com/i/status/1870422253516607573
انہوں نے مزید کہا کہ “میری معلومات کے مطابق جب ہیرو کو بھگڈر اور خاتون کی موت سے متعلق کہا گیا تو انہوں نے خوشی کا اظہار کیا۔ اکبرالدین اویسی نے کہا کہ ایک خاتون کی موت ہوجاتی ہے اور دو بچے شدید طور پر زخمی ہوتے ہیں، ان سب کے باوجود ہیرو تھیٹر میں پوری فلم دیکھتے ہیں اور پھر تھیٹر کے باہر کار کے چھت سے ہاتھ ہلاتے ہوئے جوش و خروش کا اظہار کرتے ہیں‘۔ اویسی نے کہا کہ ’کیا یہ انسانیت ہے؟
وہیں چیف منسٹر ریونت ریڈی نے بھی سندھیا تھیٹر بھگدڑ معاملہ میں پشپا 2 کے ہیرو اللو ارجن کے رویہ پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ہیرو اور ہیروئنوں کو تھیٹر نہ آنے کے لیے کہا گیا تھا لیکن اللو ارجن نے اس کی پرواہ کیے پریمیئر شو دیکھنے کےلئے آئے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ معاملہ کی تحقیقات کی جارہی ہے اس لئے اس میں زیادہ کچھ کہنا صحیح نہیں ہوگا۔
అల్లు అర్జున్ కాలు పోయిందా? కన్ను పోయిందా?
దేనికి మీ పరామర్శలు.. సినీ ప్రముఖులకు సీఎం రేవంత్ రెడ్డి ప్రశ్న pic.twitter.com/NpMeLzGIbV
— Telugu Scribe (@TeluguScribe) December 21, 2024
ریونت نے کہا کہ بھگدڑ اللو ارجن کے وہاں جانے کی وجہ سے ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ زخمی بچہ تقریباً 20 روز سے وہ کوما میں ہسپتال میں زیرعلاج ہے، لیکن کوئی ایک فلمی شخصیت نے ابھی تک اس بچہ کی مزاج پرسی کےلئے ہسپتال نہیں گئے۔ انہوں نے کہا کہ اللو ارجن کی گرفتاری اور پوچھ گچھ کے بعد کانگریس حکومت کو بدنام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر اللوارجن سے اتنی ہمدردی کیوں کی جارہی ہے؟