حیدرآباد (پریس ریلیز) المعہد العالی الاسلامی کانام اورکام محتاج تعارف نہیں ہے،وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت اورعلم کے ساتھ ساتھ اخلاق کےامتزاج کاداعی ہے، اس پس منظر میں 23 جنوری کو کتب حدیث اور مسلسلات کی اجازت کے لیے اجلاس کا انعقادعمل میں آیا،اس موقع پر اساتذ نے طلبہ کو ان کی آئندہ زندگی میں عوام سےارتباط، طریقۂ تدریس ،فرق باطلہ کے رد،برادران وطن سے روابط،موجودہ حالات میں دیگرمذاہب کی کتابوں کا مطالعہ اورنگریزی زبان میں دعوت دین کی اہمیت کے تعلق سے اہم رہنمائی کی۔
اس خوشگوار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بانی وناظم المعہدالعالی الاسلامی حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب نے فرمایاکہ موجودہ دور میںفکرونظر کے پہلو سےجو فتنے ابھررہے ہیں، ان سے بچائو کا واحد راستہ حدیث نبویﷺ سے تعلق ہے، اوران فتنوں سے حفاظت احادیث رسول کی سپر سے ہی ممکن ہے،آپ نے خطاب کرتے ہوئے مزید فرمایاکہ اللہ کے رسول ﷺ کی محبت ہی بہت سے مسلمانوں کے ایمان کی بقا کا ذریعہ ہے کیونکہ بہت سے لوگ اعمال سے دور ہیں لیکن وہ رسول ﷺ کی ذات گرامی کے خلاف ایک لفظ برداشت نہیں کرسکتے، ہمیں چاہیے کہ دلوں میں موجود محبت کی اس چنگاری کو اورتیز کریں اوراس کو اطاعت رسول کی طرف پھرنے کا ذریعہ بنائیں ۔
اجلاس سے مفتی اشرف علی قاسمی صاحب نے ’’اساتذہ وتلامذہ کے روابط‘‘،مفتی شاہد علی قاسمی صاحب نے ’’شرعی مسائل کی رہنمائی ‘‘،مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی صاحب نے ’’عصری طریقہ اورموثردرس کی تیاری‘‘، مولانا انصاراللہ قاسمی صاحب نے ’’فرق باطلہ کارد‘‘،مولانا نوشاد اختر ندوی صاحب نے ’’برادران وطن سے روابط‘‘،مولانا احمد نور عینی صاحب نے ’’ موجودہ حالات میںدیگرمذہبی کتابوں کا مطالعہ‘‘اورمولانا ناظرانورقاسمی صاحب نے انگریزی زبان میں دین کی تفہیم‘‘کے موضوع پر خطاب کیا۔
تمام مقررین کےخطابات ان کےوسیع مطالعہ اور طویل تجربات کا نچوڑ اورعطر تھے، جس میں انہوں نے طلبہ کی گراں قدر رہنمائی کی، اخیر میں حضرت مولانا نے طلبہ سے مسلسلات اور کتب حدیث کی ابتد اوآخر کی احادیث کی سماعت کی، اور طلبہ کو اپنے اساتذہ کے واسطے سے اجازت حدیث مرحمت کی، اس موقع پر مسلسلات کی احادیث میں سے مصافحہ اور کھجور والی حدیث پر عمل کرتے ہوئے طلبہ نے حضرت مولانا سے مصافحہ کیا اور تمام حاضرین کے درمیان کھجور کی تقسیم عمل میں آئی۔اس پروگرام کی نظامت مفتی محمد اعظم ندوی صاحب نے کی، اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت شریف سے ہوا، طلبہ میں سے چند نے معہد میں اپنےگذرے ہوئےایام اورتعلیم کے تعلق سےمحبت پر مبنی گہرے تاثرات پیش کیے،اس موقع پر معہد کے اساتذہ وطلبہ اور شہر کے بعض معززین بھی موجود تھے۔
واضح رہے کہ خود تلگودیشم کے سربراہ چندرابابو نائیڈو اور جنتادل کے سربراہ نتیش کمار نے متعدد مرتبہ وقف ترمیمی بل پر مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ تلگودیشم اور جنتادل کے مسلم رہنماؤں نے بھی کھل کر وقف ترمیمی بل کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا تھا۔