کوئمبتور کار بم دھماکہ کیس: بے قصور مسلم نوجوانوں کی گرفتاری کے خلاف مسلم تنظیموں کا احتجاج

حیدرآباد (دکن فائلز) کوئمبتور ڈسٹرکٹ فیڈریشن آف آل جماعت کے علاوہ اسلامی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں نے 2022 کے کوئمبٹور کار بلاسٹ کیس کے سلسلے میں دو مسلم نوجوانوں کی حالیہ گرفتاریوں کی مذمت کی اور اس کاروائی پر احتجاج کیا۔ اس کیس کی تحقیقات اس وقت نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کر رہی ہے۔

دی نیو انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق مسلم تنظیموں نے الزام لگایا کہ این آئی اے کی جانب سے بے قصور مسلم نوجوانوں کے خلاف جھوٹے الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا جارہا ہے۔ کار دھماکے معاملے میں، این آئی اے نے گذشتہ چہارشنبہ کو کوئمبٹور سے چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ گرفتاریاں کالعدم دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کے لیے بھرتی کی کوششوں کے سلسلے میں کی گئیں، جبکہ اب تک ریاست بھر سے کیس میں گرفتار ہونے والوں کی کل تعداد آٹھ ہوگئی۔

فیڈریشن نے جمعرات کو ایک فوری میٹنگ طلب کی جس میں اس نے ایک قرارداد منظور کی جس میں NIA کی مذمت کی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ بے قصور مسلم نوجوانوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرکے انہیں گرفتار کیا جارہا ہے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا کہ جن لوگوں کو مبینہ طور پر غلط طریقے سے گرفتار کیا گیا ہے ان کو قانونی مدد فراہم کی جائے گی اور ان گرفتاریوں سے متعلق حقیقت کو عوام کے سامنے لایا جائے گا۔

واضح رہے کہ کوئمبٹور کار دھماکے کے سلسلے میں 2022 میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، تاہم ابھی تک اس معاملہ میں متعدد مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ تازہ ترین گرفتاریوں کے ساتھ کیس میں گرفتار ملزمان کی کل تعداد آٹھ ہو گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں