حیدرآباد (دکن فائلز) کرکٹ کی دنیا میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے سب کو حیران کر دیا۔ ایشیا کپ فائنل جیتنے کے بعد بھی ہندوستانی ٹیم نے ٹرافی لینے سے انکار کر دیا! یہ غیر معمولی صورتحال کیوں پیدا ہوئی؟ آئیے جانتے ہیں۔
ہندوستان نے ایشیا کپ فائنل میں پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی۔ یہ ایک سنسنی خیز مقابلہ تھا جس میں ہندوستانی ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
تاہم، میچ کے بعد کی پریزنٹیشن تقریب ڈیڑھ گھنٹے سے زیادہ تاخیر کا شکار ہوئی۔ یہ تاخیر کرکٹ شائقین اور مبصرین کے لیے ایک بڑا سوالیہ نشان بن گئی۔
میچ کے بعد کی تصاویر میں ہندوستانی ٹیم کو پوڈیم کے قریب بیٹھا دکھایا گیا۔ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر اور پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی بھی متحدہ عرب امارات کے شاہی خاندان کے ارکان کے ساتھ پوڈیم پر موجود تھے۔
وہ کافی دیر تک ٹرافی پیش کرنے کے لیے انتظار کرتے رہے۔ تقریباً پندرہ منٹ کے انتظار کے بعد یہ خبر سامنے آئی کہ ہندوستانی ٹیم نے ٹرافی لینے سے انکار کر دیا ہے۔
پریزنٹیشن شروع ہوئی تو تلک ورما کو ان کے 69 رنز پر پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔ ابھیشیک شرما کو ٹورنامنٹ میں 314 رنز بنانے پر پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ ملا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ان میں سے کوئی بھی ایوارڈ محسن نقوی نے پیش نہیں کیا۔ اس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی۔
جیسے ہی ہندوستانی ٹیم کو ٹرافی پیش کرنے کا وقت قریب آیا، میچ پریزنٹر سائمن ڈول نے ایک اہم اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایشین کرکٹ کونسل کی جانب سے انہیں پیغام ملا ہے کہ ہندوستانی ٹیم کو اس رات ٹرافی پیش نہیں کی جائے گی۔
اس اعلان کے ساتھ ہی انہوں نے میچ کے بعد کی پریزنٹیشن کو ختم قرار دیا۔ رپورٹس کے مطابق، ایمریٹس کرکٹ بورڈ کے نائب صدر خالد الظہوری بھی ٹرافی پیش کرنے کے لیے تیار تھے، لیکن ہندوستانی ٹیم نے اسے قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
یہ واقعہ کرکٹ کی دنیا میں ایک بڑی بحث کا موضوع بن گیا۔ ہندوستانی ٹیم کے ٹرافی لینے سے انکار کی اصل وجہ کیا تھی؟ کیا یہ کوئی پروٹوکول کا مسئلہ تھا یا پہلگام حملہ کے جواب میں بطور احتجاج ایسا کیا گیا؟



