غزہ میں مظالم پر انڈونیشیا کا سخت ردعمل! اسرائیلی کھلاڑیوں کو ویزا دینے سے انکار

حیدرآباد (دکن فائلز) غزہ میں اسرائیلی مظالم کے پیش نظر، انڈونیشیا نے ایک بڑا فیصلہ کیا ہے جو عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ انڈونیشیا نے اسرائیلی جمناسٹس کو ویزا دینے سے انکار کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد اسرائیلی ٹیم جکارتہ میں ہونے والی عالمی چیمپئن شپ میں شرکت نہیں کر سکے گی۔ یہ اقدام غزہ میں اسرائیلی مظالم کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

انڈونیشیا دنیا کا سب سے بڑا مسلم اکثریتی ملک ہے اور اس کے اسرائیل کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ حکومتی حکام نے واضح کیا کہ یہ فیصلہ علما کونسل اور دیگر گروہوں کے اعتراضات کے بعد کیا گیا۔ انڈونیشیا کی پالیسی ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہیں کرے گا جب تک کہ وہ آزاد اور خودمختار فلسطین کو تسلیم نہ کرے۔ غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں پر انڈونیشیا شدید تنقید کرتا رہا ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں جب دونوں ممالک کے درمیان کھیلوں سے متعلق تنازع ہوا ہو۔ 2023 میں، انڈونیشیا کو اسرائیلی ٹیم کی میزبانی سے انکار پر انڈر-20 ورلڈ کپ کی میزبانی سے محروم کر دیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ کے ماہرین نے بھی فیفا سے اسرائیل کو بین الاقوامی فٹبال مقابلوں سے معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ “قبضہ شدہ فلسطینی علاقوں میں جاری نسل کشی” کے خلاف ردعمل کے طور پر کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں