حیدرآباد (دکن فائلز) کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ایک سیکیورٹی گارڈ اپنی محنت سے ایک بڑی ٹیک کمپنی میں سافٹ ویئر انجینئر بن سکتا ہے؟ آج ہم آپ کو ایک ایسی ہی متاثر کن کہانی سنائیں گے جو آپ کو حیران کر دے گی۔ یہ کہانی ثابت کرتی ہے کہ لگن اور محنت سے کچھ بھی ممکن ہے۔
آسام سے تعلق رکھنے والے عبدالعلیم نے صرف دسویں جماعت تک تعلیم حاصل کی تھی۔ 2013 میں، انہوں نے مشہور سافٹ ویئر کمپنی ‘زوہو’ میں سیکیورٹی گارڈ کے طور پر اپنا سفر شروع کیا۔ ان کی تعلیمی قابلیت محدود تھی، لیکن ان کے خواب بڑے تھے۔
علیم نے اپنی محدود تعلیم کو رکاوٹ نہیں بننے دیا۔ انہیں ٹیکنالوجی میں گہری دلچسپی تھی اور وہ کچھ نیا سیکھنا چاہتے تھے۔ اپنی ڈیوٹی کے بعد، وہ اپنا فارغ وقت ضائع نہیں کرتے تھے۔ انہوں نے اسے اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے میں استعمال کیا۔
انہوں نے آن لائن ٹیوٹوریلز اور کتابوں کی مدد سے خود ہی پروگرامنگ سیکھنا شروع کیا۔ ان کی لگن اور سیکھنے کی تڑپ نے کمپنی کے ساتھیوں اور سینئرز کو متاثر کیا۔ انہوں نے علیم کی بہت حوصلہ افزائی کی۔
کمپنی کے اندر سے ملنے والی حمایت نے انہیں مزید ہمت دی۔ علیم نے ٹیکنیکل شعبے میں نوکری کے لیے درخواست دینے کا فیصلہ کیا۔ یہ ان کی آٹھ سال کی محنت کا نتیجہ تھا۔ ان کی کوششیں رنگ لائیں۔ آخرکار، عبدالعلیم نے اسی کمپنی میں سافٹ ویئر انجینئر کی نوکری حاصل کر لی جہاں وہ سیکیورٹی گارڈ تھے۔ یہ ان کی خود اعتمادی اور مسلسل کوششوں کا ثبوت ہے۔ انہوں نے ثابت کیا کہ محنت سے کچھ بھی ممکن ہے۔
آج وہ زوہو میں سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ پروجیکٹس پر کام کر رہے ہیں۔ ان کی کہانی ان تمام لوگوں کے لیے ایک مثال ہے جو اپنے حالات سے مایوس ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے ثابت کیا کہ تعلیم سے زیادہ لگن اہم ہے۔
2021 میں، علیم نے اپنے آٹھ سالہ سفر کی کہانی لنکڈ اِن پر شیئر کی۔ یہ پوسٹ دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی۔ ہزاروں لوگوں نے ان کی لگن اور کامیابی کو سراہا۔ ان کی کہانی نے لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا۔
عبدالعلیم کی کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ کوئی بھی رکاوٹ آپ کے خوابوں کو پورا کرنے سے نہیں روک سکتی۔ اگر آپ بھی اپنے کیریئر میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں تو آج ہی کچھ نیا سیکھنا شروع کریں۔