حیدرآباد (دکن فائلز) کیا واقعی دنیا ایک خطرناک موڑ پر کھڑی ہے؟ مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے دنیا کے مستقبل کے بارے میں ایک چونکا دینے والا انتباہ جاری کیا ہے۔ ان کے مطابق، اگلے 20 سال انسانیت کی تقدیر کا فیصلہ کریں گے۔
بل گیٹس نے فرانسیسی اخبار L’Express کو بتایا کہ عالمی تعاون کا نظام بکھر رہا ہے۔ قوم پرستی بڑھ رہی ہے اور ترقیاتی فنڈز سکڑ رہے ہیں۔ یہ صورتحال دنیا کو ایک خطرناک موڑ پر لے آئی ہے۔
امیر ممالک اپنے اندرونی مسائل میں الجھے ہوئے ہیں۔ جبکہ غریب دنیا شدید ماحولیاتی، غذائی اور صحت کے بحرانوں کا سامنا کر رہی ہے۔ 2023 میں ترقیاتی امداد میں 5 فیصد کمی آئی، حالانکہ ضرورت اس سے کہیں زیادہ تھی۔
بل گیٹس کے مطابق، “اندرونی مفادات پر مرکوز ہونے کا رجحان پہلے کبھی اتنا طاقتور نہیں تھا۔” اس سے عالمی ذمہ داریوں کا احساس کمزور پڑ رہا ہے۔ دنیا بھر میں عدم مساوات خطرناک حد تک جڑ پکڑ رہی ہے۔
عالمی بینک کا اندازہ ہے کہ 2030 تک 57 کروڑ افراد انتہائی غربت میں رہ سکتے ہیں۔ یہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی اہداف کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔
تاہم، بل گیٹس نے بچوں کی صحت میں بہتری کو امید کی ایک کرن قرار دیا۔ 1990 میں ہر سال 1 کروڑ 20 لاکھ سے زائد بچے پانچ سال کی عمر سے پہلے مر جاتے تھے۔ 2021 میں یہ تعداد کم ہو کر 50 لاکھ تک آ گئی۔
اگر صحت کے نظام میں سرمایہ کاری جاری رہی تو یہ تعداد 20 لاکھ تک آ سکتی ہے۔ لیکن کووِڈ-19 نے ویکسین پروگراموں کو شدید متاثر کیا ہے، جس کی بحالی میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔
بل گیٹس نے ماحولیاتی تبدیلی کو “خطرات کو دوگنا کرنے والا عنصر” قرار دیا۔ یہ طوفانوں، خشک سالی اور سیلاب کے ذریعے ترقیاتی پیش رفت کو مٹا دیتا ہے۔ 2030 تک ماحولیاتی موافقت کے لیے 300 ارب ڈالر سالانہ درکار ہوں گے۔
ٹیکنالوجی، خصوصاً کاربن جذب کرنے اور متبادل توانائی میں، کم اخراج والے مستقبل کی طرف لے جا سکتی ہے۔ لیکن ٹیکنالوجی اکیلے کافی نہیں، اسے سمجھدار پالیسیوں اور عالمی تعاون سے جوڑنا ہو گا۔
بل گیٹس نے اعلان کیا کہ ان کی فلاحی تنظیم “بل اینڈ میلینڈا گیٹس فاؤنڈیشن” ان کی اور میلینڈا کی وفات کے 25 سال بعد ختم کر دی جائے گی۔ ان کے مطابق، حکومتوں کو قیادت کرنی چاہیے، لیکن فلاحی ادارے خطرہ اٹھا کر وہ خلا پُر کر سکتے ہیں جہاں سیاست ہچکچاتی ہے۔