اترپردیش کے سہارنپور میں ایک مسلم لڑکے نے ہندو خاندان پر زبردستی اس کا مذہب تبدیل کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔ اس سلسلہ میں لڑکے کے والد نے پولیس میں شکایت درج کرکے ملزمین کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔
سہارنپور میں مبینہ طور پر مسلم لڑکے کا زبردستی مذہب تبدیل کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ عدنان نے ایک ہندو خاندان پر اسے زبرستی ہندو بنانے، اس کے ہاتھ پر زبردستی ترشول کا ٹیٹو بنانے اور مندر میں مذہبی نعرہ لگانے پر مجبور کرنے کا الزام عائدکیا۔ نابالغ لڑکے نے ہندو باپ، بیٹی پر مذہب تبدیل کرنے کےلیے غیرقانونی طور پر اس زبردستی کرنے اور اسے اغوا کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔
وہیں تھانہ گنگوہ کے ایس ایس پی وپن ٹانڈہ نے بتایا کہ محلہ الٰہی بخش کا رہنے والے 14 برس کے مسلم لڑکا جو ایک ہندو خاندان کی دکان پر کام کرتا تھا نے باپ اور بیٹی پر اسے زبردستی ہندو بنانے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ عدنان کے والد کی شکایت کے بعد پولیس نے اس معاملہ میں تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔