سائنس دانوں نے مکڑیوں میں خواب جیسی حالت کے مشابہہ طرز کے شواہد دریافت کیے ہیں۔ یہ شواہد ان کی نیند کے چکر کی اصل، ارتقاء اور عمل پر مزید روشنی ڈالیں گے۔
تحقیق میں خصوصی کیمروں کی مدد سے جمپنگ اسپائیڈرز کے بچوں کا مشاہدہ کیا گیا اور معلوم ہوا کہ رات کو آرام کے وقت مکڑیوں کے اعضاء پھڑکتے ہیں، ان کے آنکھوں کے ریٹینا حرکت کرتے ہیں اور ان کی ٹانگیں مُڑ جاتی ہیں۔
جرمنی کی یونیورسٹی آف کونسٹانس کے محققین سمیت محققین کی ٹیم نے اس طرز کو ’ریپڈ آئی موومنٹ (REM) نیند کی جیسی حالت‘ قرار دیا۔
REM دورانِ نیند ایک ایسا موقع ہوتا ہے جو خوابوں سے قریبی تعلق رکھتا ہے۔ اس دورانیے میں انسان کے دماغ کے کچھ حصوں کے فعال ہونے کے اشارے پائے گئے ہیں۔
گزشتوں مطالعوں میں نیند یا نیند جیسی حالت کے شواہد جانوروں میں سامنے آئے تھے جن میں کیڑے، کیچھوے اور سمندری مخلوق جیسے کہ شارک وغیرہ بھی شامل تھے۔
سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ تمام جانوروں میں نیند کے مختلف دورانیوں کی موجودگی ابھی تک مبہم ہے۔