جرمنی میں ایک جوڑے نے پڑوسی کے مرغے کی بانگوں سے تنگ آکر عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 76 سالہ فریڈرک اور ان کی اہلیہ جوٹا کا کہنا ہے کہ ان کے پڑوسی کا مرغا دن میں تقریباً 200 بار بانگیں دیتا ہے جس کی وجہ سے ان کا سکون برباد ہوچکا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے کئی وارننگ کے بعد اب مرغے سے جان چھڑوانے کیلئے پڑوسی کے خلاف عدالت میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
جوڑے کے مطابق مرغے کی بانگوں کے شور کی وجہ سے وہ گھر کے باغیچے میں نہیں بیٹھ سکتے یہاں تک کہ اپنے گھر کی کھڑکیاں بھی بند رکھتے ہیں،ان کے بچے بھی اس آواز سے تنگ آچکے ہیں۔
فریڈرک اور ان کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ہم نے اور دیگر پڑوسیوں نے بھی مرغے کے مالک سے کئی بار شکایت کی پر اس نے ہماری ایک نہ مانی اور مرغے کو اپنے پاس ہی رکھا۔
رپورٹس کے مطابق جوڑے نے مرغے کی بانگیں ریکارڈ بھی کی ہیں تاکہ وہ عدالت میں اسے پیش کرسکے ۔
دوسری جانب مرغے کے مالک مائیکل کا کہنا ہے کہ میرے باغیچے اور مرغیوں کے لیے یہ مرغا بہت ضروری ہے۔