سیمی سے متعلق دہشت گرد مقدمہ: بھوپال عدالت سے چار مسلم نوجوان باعزت بری

مدھیہ پردیش اے ٹی ایس کے اہلکاروں پر حملہ، فائرنگ، دہت گردی کاروائیوں سے متعلق سنسنی خیز کیس کا فیصلہ بھوپال کی خصوصی این آئی اے عدالت نے سنایا جس میں چار مسلم نوجوان عرفان مچھالے، اسماعیل ماشالکر، امان اور گلریز کی جمعیۃ علما مہاراشٹرا کی طویل جدوجہد کے نتیجہ میں بھوپال کی خصوصی این آئی اے عادلت سے باعزت رہائی عمل میں آئی۔ وہیں اس کیس میں صادق لنجے اور عمیر ڈنڈوتی کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

جمعیۃ علما مہاراشٹرا کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی نے بتایا کہ دسمبر 2013 اور جنوری 2014 میں مدھیہ پردیش اے ٹی ایس کے اہلکاروں پر جان لیوا حملہ کرنے، دھماکہ خیز مادہ رکھنے، ملک دشمن کاروائی میں شامل ہونے سمیت کئی سنگین الزامات کے ساتھ دو مقدمہ قائم کئے گئے تھے۔ پہلے مقدمہ کے ملزمین عدالت سے باعزت بری ہوگئے تھے جبکہ دوسرے مقدمہ کا فیصلہ گذشتہ روز آگیا۔

واضح رہے کہ مقدمہ کے ملزمین ستمبر 2021 میں سپریم کورٹ سے ضمانت پر رہا ہوچکے ہیں۔ اسپیشل این آئی اے عدالت نے جمعیۃ علما مہاراشٹرا کی جانب سے جن ملزمین کی پیروی کی جارہی تھی ان میں سے چار نوجوانوں کو باعزت بری کردیا جبکہ دو ملزمین کو عمر قید کی سزا سنائی۔ اس مقدمہ میں جمعیۃ کی جانب سے سینئر کریمنل وکیل تہور خان پٹھان اور ساجد نے پیروی کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں