کرناٹک قانون ساز کونسل میں گذشتہ روز حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ ریاست کے اسکولز میں دسمبر سے اخلاقی تعلیم کو متعارف کیا جائے گا جس میں بھگواد گیتا کو بھی شامل کیا گیا۔ وزیر تعلیم بی سی ناگیش کونسل میں ایم ایل سی ایم کے پرنیش کے سوال کا جواب دے رہے تھے جس میں انہوں نے پوچھا تھا کہ ’حکومت کو اسکولز میں بھگوت گیتا متعارف کرانے سے کس نے روکا ہے، جبکہ اس کا کوئی بھی مخالف نہیں ہے‘۔
وزیر نے کہا کہ گیتا کوئی مذہبی کتاب نہیں ہے، یہ ایک اخلاقی چیز ہے جو طلبا کو تحریک دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کے دوران بھی لوگوں نے انگریزوں کا مقابلہ کرنے کے لئے گیتا سے تحریک حاصل کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے تمام اسکولز میں دسمبر سے اخلاقیات کی تعلیم دی جائے گی جس میں بھگوت گیتا کو بھی شامل کیا جائے گا۔
کرناٹک میں دسمبر سے بھگوت گیتا کو اخلاقی تعلیم میں شامل کرکے ریاست کے تمام اسکولوں میں پڑھایا جائے گا۔