گربا کا بہانہ بناکر ملک کے مختلف علاقوں میں مسلمانوں کو چن چن کر نشانہ بنایا جارہا ہے۔ گجرات کے ضلع کھیڑا میں گربا کے انعقاد پر مقامی مسلمانوں نے اعتراض کیا تھا جس کے بعد ان پر گربا میں بدامنی پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کرلیا گیا اور 9 مسلم نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا۔
https://twitter.com/RanaAyyub/status/1577467564644409344
گجرات پولیس نے گرفتار مسلم نوجوانوں کو بھیڑ کے سامنے باری باری بلاکر اپنے ڈنڈے سے پیٹا۔ وہیں بھیڑ نے مسلم نوجوانوں کی پٹائی پر نعرے لگائے اور خوشی کا اظہارکیا۔ پولیس نے مسلم نوجوانوں کو ہندو کمیونٹی سے معافی مانگنے کےلیے کہا۔
مقامی لوگوں نے گربا کے انعقاد پر اعتراض کیا تو ان پر اس قدر ظلم کیا گیا۔
وہیں مدھیہ پردیش میں تو ظلم و سمت کی انتہا ہوگئی۔ مندسور میں گربا پنڈال پر پتھر پھینکنے کے الزام میں تین مسلمانوں کے گھروں کو بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کردیا گیا۔
In Surajni village , some 35 kms from Mandsaur in Madhya Pradesh, a minor scuffle between youths of two communities resulted in a demolition drive of Muslim houses. 3 Muslim houses were demolished. (1/2) pic.twitter.com/UKMPkoQ2pm
— Aasif Mujtaba (@MujtabaAasif) October 4, 2022
https://twitter.com/thejamiatimes/status/1577311964392722433
اطلاع کے مطابق گربا پنڈال پر پتھر بازی کرنے کے الزام میں 19 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس میں سے 7 ملزمین کو گرفتار کیا گیا جبکہ گرفتار کئے گئے ملزمین میں سے ظفر، رئیس اور سلمان کے عالیشان مکانات کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے منہدم کردیا گیا۔
#Vlog | Went to garba for years, nobody thrashed Muslims before: Indore Resident Abdul pic.twitter.com/e1bctiZBeu
— NDTV (@ndtv) October 4, 2022
پولیس نے بتایا کہ گربا پنڈال پر پتھر بازی کی شکایت کے بعد ایک ایف آئی آر درج کی گئی جس میں ظفر، حافظ اور رئیس کا نام سامنے آیا۔ انہوں نے غیرقانونی طور پر مکان تعمیر کئے تھے جسے ضلع انتظامیہ اور پولیس نے مشترکہ طور پر کاروائی کرتے ہوئے منہدم کردیا۔ مکانات پر بلڈوزر چلانے سے قبل پولیس علاقہ میں پولیس مارچ نکالا گیا اور علاقہ کو پوری طرح گھیرے میں لے لیا گیا تھا۔ مکانات منہدم کرنے سے قبل نوٹس دیا گیا اور گھر والوں کو باہر نکال دیا گیا تھا۔