حیدرآباد میں آج ایک لاقانونیت کی زندہ مثال دیکھی گئی۔ دن دہاڑے شیخ پیٹ میں واقع ایک قطب شاہی مسجد کی باونڈری وال کو توڑ کر تقریباً ایک سو غنڈوں نے مسجد کے پچھے جاکر ناجائز قبضہ کرنے کی کوشش کی، جس کے بعد فوری طور پر مسجد کمیٹی کے ارکان متحرک ہوگئے اور انہوں نے پولس کو اس شرپسند کاروائی کی اطلاع دی۔
حد تو تب ہوگئی جب پولیس کی موجودگی میں غنڈوں نے اپنی ناجائز کاروائی کو جاری رکھا اور پولیس کے عہدیدار خاموش تماشائی بنے رہے۔
شرپسندوں کی ناجائز حرکت کے بعد علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی اور یہ خبر جیسے ہی وائرل ہوگئی مسلمانوں نے تشویش کا اظہار کیا۔ مقامی مسلمانوں نے احتجاج کیا۔ وقف بورڈ کے اعلیٰ عہدیداروں کے علاوہ مجلس کے رکن اسمبلی کوثر محی الدین نے مسجد کا دورہ کرکے حالات کا جائزہ لیا اور اعلیٰ حکام سے ربط قائم کیا۔
اطلاعات کے مطابق صدر مجلس بیرسٹر اسدالدین اویسی نے فوری طور پر اعلیٰ حکام سے رابطہ قائم کیا اور ناجائز قبضہ کو فوری طور پر برخواست کرنے کا مطالبہ کیا۔
وہیں کانگریس کے رہنما عثمان الہاجری اور عثمان محمد خان نے بھی قطب شاہی مسجد ملکم چیرو کا دورہ کیا اور اشرار کی کاروائی کی مذمت کی۔
رنگاریڈی کلکٹر نے واقعہ کا نوٹ لیتے ہوئے 17 اکتوبر کو ایک مشترکہ سروے کرنے کی ہدایت دی۔