انتہاپسند سریندر جین نے مسلم علمائے کرام کو دھمکی دی: کہا ’اپنا سامان باندھ لیں ورنہ چھوڑیں گے نہیں‘ اشتعال انگیزی کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ

ہندو انتہاپسند تنظیم وشوا ہندو پریشد کے جوائنٹ سکریٹری سریندر جین نے ہریانہ کے مانسیر میں منعقدہ پروگرام میں مسلمانوں کو کھل کر دھمکایا۔

متنازعہ و فرقہ پرست بیانات کےلیے مشہور سریندر جین نے مسلم علمائے کرام کی شان میں گستاخی کی اور کہا کہ ’مولوی اپنا سامان باندھ لیں، ورنہ چھوڑیں گے نہیں‘۔

گروگرام میں وی ایچ پی کی جانب سے ترشول دیکشا پروگرام کے دوران انتہاپسند سریندر جین نے گڑگاؤں کے بھورا کلاں گاؤں کی ایک مسجد کا حوالہ دیتے ہوئے مسلمانوں کو دھمکی دی۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اس مسجد کو وسعت دی جارہی ہے اور مسلمانوں پر لینڈ جہاد کی سازش کا الزام عائد کیا۔ اطلاعات کے مطابق کٹر اور عسکری سونچ کے حامل اس پروگرام میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ فرقہ پرستی کا زہر معصوم بچوں کے ذہنوں میں گھولنے کی کوشش کی مذمت کی جانی چاہئے۔

اپنے زہریلے خطاب میں جین نے لوگوں سے سوال کیا کہ ’کوئی آپ کے گھر میں داخل ہوکر مسجد بنائے گا تو کیا آپ اسے قبول کریں گے؟ انہوں نے بھورا کلاں گاؤں کی مسجد میں حملہ کرنے والوں کو مبارکباد بھی دی اور کہا کہ ان لوگوں نے مسلمانوں کو اچھا سبق سکھایا۔ سریندر جین کے زہریلے و اشتعال انگیز بیان کی مسلمانوں کی جانب سے سخت الفاظ میں مذمت کی جارہی ہے۔ مختلف مسلم تنظیموں نے حکومت و پولیس سے اشتعال انگیزی کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ کچھ روز قبل بھورا کلاں گاؤں کی ایک مسجد پر کچھ انتہاپسندوں نے حملہ کرکے نمازیوں کو زدوکوب کیا تھا اور مسجد میں توڑ پھوڑ کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں