تقریباً 15 غریب افراد پر مشتمل ایک گروپ آج سڑک پر نکل آیا اور مقامی بی جے پی رہنما پر مبینہ طور پر بنگلور کے قریب وزیراعظم نریندر مودی کی ریلی میں شرکت کے لیے یقین دہانی کی گئی رقم ادا نہ کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے اس معاملہ میں پولیس سے شکایت کرنے کی بھی دھمکی دی۔
People in Chikkaballapur protesting against BJP to demand ₹500 as promised for attending PM Modi’s rally in Karnataka.
They said BJP leaders promised them ₹500 but paid only ₹100.
4̶0̶%̶ ̶c̶o̶m̶m̶i̶s̶s̶i̶o̶n̶ ̶G̶o̶v̶t̶ 80% commission Govt for you 🔥🔥 pic.twitter.com/uegB6cIBYe
— Ankit Mayank (@mr_mayank) November 13, 2022
اطلاعات کے مطابق اس گروپ نے روز چکبالا پور کے شیڈلاگھٹہ میں احتجاج کیا تھا اور مقامی بی جے پی رہنما پر یہ الزام عائد کیا کہ اس نے دیوناہلی کے قریب منعقدہ مودی کی ریلی میں شریک ہونے پر صرف دو سو روپئے ہی ادا کئے جبکہ قبل ازیں انہیں 500 روپے دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔
احتجاج کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جس کے بعد کانگریس نے بی جے پی سخت تنقید کی۔ کانگریس کے رہنماؤں نے کہا کہ غریبوں کی بات کرنے والے ہی غریبوں کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ بعدازں اس معاملہ کو مقامی بی جے پی رہنماؤں نے حل کرلیا اور اس سلسلہ میں کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ گذشتہ جمعہ 11 نومبر کو بنگلور کے قریب بین الاقوامی ہوائی اڈے سے کچھ دوری پر واقع کیمپے گوڑا کے 108 فٹ بلند مجسمے کا افتتاح کیا گیا اس تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی نے شرکت کی گئی۔
احتجاج کررہے مزدوروں نے کہا کہ ’ہم سے کہا گیا تھا کہ ریلی میں شریک ہونے پر انہیں دن کی مزدوری دی جائے گی تاہم ہمیں صرف 200 روپئے ہی ادا کئے گئے جبکہ ہماری ایک روز کی مزدوری 500 روپئے ہے‘۔ غریب افراد کے احتجاج کے بعد یہ بحث چھڑ گئی کہ ’کیا وزیراعظم نریندر مودی کی تقریب میں بھیڑ کو جمع کرنے کےلیے پیسوں کا استعمال کیا گیا تھا؟ اور لوگوں کو لالچ دیکر ریلی میں لایا گیا تھا؟
اس سلسلہ میں سوشل میڈیا پر بی جے پی کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔