حج کمیٹی کے سابق رکن حافظ نوشاد احمد اعظمی نے سمرتی ایرانی کو ایک خط لکھ کر الزامات عائد کئے کہ انہوں نے اپنی وزارت میں حج ایکٹ 2002 سے متعلق قانونی کی دھجیاں اڑائی ہیں۔
حافظ نوشاد نے خط کو منظر عام پر لایا، جس میں لکھا گیا کہ حج کمیٹی آف انڈیا اور اسٹیٹ حج کمیٹی کی چار ماہ کے اندر کمیٹی تشکیل دینا ضروری ہے لیکن جون 2019 کو حج کمیٹی آف انڈیا کی مدت ختم ہوئی اور وزارت نے چھ چھ ماہ کی مدت بڑھائی۔ اس کے بعد عدالت کے دخل کے بعد بیشتر اسٹیٹ میں حج کمیٹیاں تشکیل دی گئیں تاہم حج کمیٹی آف انڈیا ایکٹ 2002 کے تحت ابھی تک تشکیل نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آل انڈیا حج کانفرنس سے میڈیا کو دور رکھا گیا جبکہ اس کانفرنس کی طرف پورے ملک کے مسلمانوں کی نگاہیں لگی رہتی ہیں کہ حج کانفرنس میں ملک کے عازمین حج کے لیے کچھ نئی سوغات ملے گی۔ انہوں نے سمرتی ایرانی پر اس طرح کے متعدد الزام عائد کئے۔
اب دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ مرکزی وزارت کی جانب سے اس سلسلہ میں کیا ردعمل سامنے آتا ہے۔