قطر نے فٹ بال ور لڈکپ کے دوران تبلیغ اسلام کو اپنا نصب العین بنایا ہے۔ دنیا بھر سے درجنوں علماء اور اسکالرز کو تبلیغ کی ذمہ داری سونپی گئی، ایونٹ سے پہلے ہی سینکڑوں انگریزوں نے اسلام قبول کرلیا۔
فیفا ورلڈ کپ میں دنیا بھر سے سینکڑوں علمائے کرام اور اسکالرز بلائے گئے ہیں جو کہ مختلف زبانوں میں تبلیغ کا فریضہ سرانجام دیں گے ۔ دو ہزار مقامی علمائے کرام بھی ورلڈ کپ کے دوران اپنا اہم فریضہ ادا کریں گے اور دین کی دعوت دیں گے۔
ورلڈکپ کے لئے قطر کی مساجد کے مؤذن تبدیل کرکے دلکش آوازوں والے مؤذن مقرر کر دئیے گئے ہیں ۔ تمام مساجد کو اسلامی میوزیم طرز پر پیش کیا جائے گا جہاں کسی بھی وقت کوئی آکر معلومات لے سکے گا۔
ملک بھر میں قرآنی آیات، احادیث اور تاریخ اسلامی کو نمایاں کرکے فلیکس اور بل بورڈز لگائے گئے ہیں اورمختلف زبانوں میں قرآن مجید کے تراجم کی سہولت بھی دی جارہی ہے۔
اسلامی تاریخ و سیرت کی کتب بانٹی جا رہی ہیں، ہر اسٹیڈیم میں نماز کی نمایاں جگہ ہو گی۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک سمیت عالمی مبلغین کو مدعو کیا گیا ہے جن کے لئے خصوصی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
قطر کی شاندار کاوشوں کی وجہ سے ایونٹ کے آغاز سے قبل اب تک تقریباً ایک ہزار غیر مسلم افراد دائرہ اسلام میں داخل ہوچکے ہیں اور امید کی جاری ہے کہ ایونٹ کے اختتام تک ہزارہاں افراد اسلام قبول کرلیں گے۔
فیفا ورلڈ کپ دنیا کے سب سے بڑے دعوتی اجتماع میں تبدیل، ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل سیکڑوں افراد حلقہ بگوش اسلام، قطر کی شاہراہوں پر احادیث نبویہ آویزاں، فیفا افتتاحی تقریب میں عالمی رہنماؤں کی شرکت۔
واضح رہے کہ قطر نے فیفا ورلڈ کپے کے دوران اسلامی اقداروروایات پر مبنی اصول مرتب کیے ہیں جس میں شراب پر پابندی ہم جنس پرستوں کے جھنڈا لہرانے پر روک کے ساتھ ساتھ خواتین کے لیے مکمل پردے کا اہتمام بھی لازم ہے۔ ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، نائب صدر جمہوریہ ہند جگدیپ دھنکھڑ، ولی عہد عمان، شاہ اردن، مصری صدر السیسی، شیخ دبئی وغیرہ نے شرکت کی۔
امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔ ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ امانیہ کے ہم جنس پرست کی ترجمانی والی تصویر جہاز پر آویزاں تھی اسے قطر کے حدود میں داخل ہونے پر اترنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ وہیں اسرائیلوں کو فلسطینی رجسٹرڈ کرائے بنا شائقین کو داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔
بتادیں کہ قطر فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے والا مشرقِ وسطیٰ کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ مشرقِ وسطیٰ میں پہلی بار فیفا ورلڈکپ کے انعقاد پر قطر دنیا کے سب سے بڑے فٹ بال ایونٹ کے شائقین کا بہترین انداز میں خیر مقدم کر رہا ہے۔ قطر ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل ہی پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کی احادیث کی نمائش کرکے دنیا بھر سے قطر آنے والے فٹبال کے شائقین کو’اسلام‘ سے بھی متعارف کروا رہا ہے۔ نیک اعمال، خیرات، اور رحم کرنے کے بارے میں نبی کریمﷺ کی احادیث پر مشتمل بہت ساری پینٹنگز کو قطر کی سڑکوں پر آویزاں ہیں۔ یکم نومبر سے اب تک جتنے بھی پروگرام ہوئے ہیں اذان کے دوران تمام تقریب روک دی جاتی ہیں تمام اسٹیڈیم میں نماز کی جگہ اور وضو کے پانی کا اہتمام کیا گیا ہے۔
فیفا ٹورنامنٹ کا پہلا میچ میزبان قطر اور ایکواڈور کے درمیان البیعت اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ فیفا ورلڈ کپ میں کُل 32 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن میں سے 64 میچ کھیلے جائیں گے۔ ٹورنامنٹ کے لیگ مرحلے میں کُل 48 میچز کھیلے جائیں گے جس میں ٹاپ 16 ٹیمیں اگلے راؤنڈ میں جائیں گی۔ تقریباً ایک ماہ تک جاری رہنے والے ٹورنامنٹ کا فائنل میچ 18 دسمبر کو کھیلا جائے گا۔
دوسری جانب افتتاحی تقریب میں عربی ثقافت کے رنگ پیش کیےگئے، افتتاحی تقریب کے باقاعدہ آغاز سے قبل ایک ویڈیو میں سمندر کے اندر، وہیل اور شارک مچھلیوں کو تیرتے دکھایا گیا، تقریب کے آغاز پر اُونٹ اور فنکاروں نے رقص کیا۔ ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کے جھنڈوں کے ساتھ بھی فنکاروں نے پرفارمنس پیش کی، پھر ورلڈ کپ فٹ بال کا آفیشل میسکوٹ میدان میں لایا گیا۔
Approx one Thousand non Muslims accepted Islam in Qatar