اترپردیش کے گورکھپور ریلوے اسٹیشن کے کونے و سنسان حصہ میں ایک ضعیف شخص کے نماز پڑھنے کے ویڈیو کو سوشل میڈیا پر وائرل کیا جارہا ہے اور خوب واویلا مچایا جارہا ہے۔
لیکن کچھ روز قبل ہی سوشل میڈیا پر بس اسٹاپ، ایئرپورٹ، ریل و دیگر عوامی مقامات پر لوگوں کو ڈانڈیا کرتے ہوئے دکھا گیا لیکن گودی میڈیا ان تمام واقعات پر خاموش رہا لیکن اب جبکہ ایک خالی و سنسان علاقہ میں جہاں کوئی نہیں اور نہ ہی کسی کو تکلیف دیتے ہوئے تنہا نماز ادا کررہے شخص پر گودی میڈیا کی جانب سے واویلا مچایا جارہا ہے۔
ویڈیو میں یہ صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ ضعیف شخص جس مقام پر نماز اداکررہے ہیں وہ خالی علاقہ ہے اور وہاں دیگر لوگ فرش پر آرام کررہےہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس واقعہ پر سخت ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔ گودی میڈیا و فرقہ پرستوں کے واویلا سے یہ بات سمجھنے آتی ہے کہ ریلوے اسٹیشن کے فرشت پر آرام کیا جاسکتا ہے لیکن ۔۔۔۔۔۔، ڈانڈیا کیا جاسکتا ہے لیکن۔۔۔۔۔
حد تو یہ ہوگئی کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ہندو تنظیموں کے کچھ شدت پسند کارکنوں نے اس کے خلاف احتجاج بھی کیا اور ضعیف شخص کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
نماز پڑھ رہے شخص نے بتایا کہ آس پاس کوئی مسجد نظر نہیں آنے کے بعد اسٹیشن کے پارکنگ کے قریب خاموش حصہ میں اس نےنماز ادا کی جہاں متعدد لوگ آرام کررہے تھے۔ آرام کررہے لوگوں کو بھی اس سے کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔ اطلاعا کے مطابق آر پی ایف اس ویڈیو کی جانچ کررہی ہے۔
Uproar over Man offers namaz at Gorakhpur rly station
گورکھپور ریلوے اسٹیشن کے خالی حصہ میں ضعیف شخص کے نماز پڑھنے پر واویلا، ڈانڈیا پر خاموش میڈیا کا متعصب چہرہ بے نقاب