مدھیہ پردیش میں کمسن مسلم بچے کو ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا

مدھیہ پردیش کے کھنڈوا میں فرقہ پرستی کا ایک بھیانک معاملہ سامنے آیا ہے جس میں 22 سالہ نوجوان نے ایک 10 برس کے نابالغ لڑکے پر حملہ کردیا۔

اطلاعات کے مطابق ہندو شخص نے 10 سال کے مسلما لڑکے کو ٹیوشن جانے کے دوران روکا اور مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔ پانچویں جماعت کے طالب علم کو ہندو نوجوان نے جئے شری رام کا نعرہ لگانے کےلیے مجبور کیا اور جب اس نے ایسا کرنے سے انکار کردیا تو معصوم لڑکے کو مارا پیٹا گیا۔

رپورٹس کے مطابق بچے کے والدین کی شکایت پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے۔ پاندھانا پولیس نے اس شخص کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 295-A (جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی حرکتیں، جس کا مقصد کسی بھی طبقے کے مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین کرکے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا) اور 323 (رضاکارانہ طور پر تکلیف پہنچانے کی سزا) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

ملک میں انتہاپسندی عروج پر ہے جبکہ اس طرح کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں لیکن اس بار ایک معصوم بچے کو فرقہ پرستی کا نشانہ بنایا گیا اور اس کے ساتھ مارپیٹ کی گئی۔ کمسن مسلم لڑکے پر دوسرے مذہب کے نعرے لگانے پر مجبور کرنا انتہاپسند کی انتہا ہے۔

Muslim child beaten for refusing to chant ‘Jai Shri Ram’ in Madhya Pradesh
مدھیہ پردیش میں کمسن مسلم بچے کو ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا (ویڈیو دیکھیں)

اپنا تبصرہ بھیجیں