یروشلم کے مقدس مقامات کی حیثیت تبدیل کی گئی تو معرکے کیلئے تیار ہیں، شاہ اردن

اردن کے شاہ عبداللّٰہ نے کہا ہے کہ اگر یروشلم کے مقدس مقامات کی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ کسی بھی معرکے سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے کی خاتون میزبان بیکی اینڈرسن کو انٹرویو دیتے ہوئے شاہ عبداللّٰہ نے کہا کہ اسرائیل کے زیر تسلط مشرقی یروشلم میں موجود مسلم اور عیسائی مقدس مقامات کے انتظامی معاملات کے حوالے سے اردن میں تشویش پائی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں مقدس مقامات کی انتظامی حیثیت تبدیل کرنے کے حوالے سے کوششیں ہو رہی ہیں۔ شاہ اردن نے کہا کہ یہ ہماری ریڈ لائن ہے، اگر کوئی ہم سے لڑائی کرنا چاہتا ہے تو ہم بالکل تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ مثبت سوچتا ہوں لیکن ہماری کچھ ریڈ لائنز ہیں، اور اگر کوئی ان ریڈ لائنز کو عبور کرنا چاہتا ہے تو ہم اس سے نمٹ لیں گے۔

خیال رہے کہ اسرائیل میں حالیہ انتخابات کے بعد منتخب کردہ بینجمن نیتن یاہو کی حکومت میں دائیں بازو کے نظریات رکھنے والی جماعتیں شامل ہیں۔

شاہ عبداللّٰہ نے انٹرویو میں کہا کہ ہم اگلے انتفادہ کے حوالے سے فکرمند ہیں، اور اگر ایسا ہوتا ہے تو امن و امان کی صورتحال تباہ ہوجائے گی اور اس سے نا ہی اسرائیل کو اور نا فلسطین کو کوئی فائدہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ اس معاملے پر خطے میں سب ہی کو فکر ہے، حتیٰ کہ اسرائیل میں بھی بہت سے لوگ اس پر فکرمند ہیں جو یہ چاہتے ہیں کہ ایسا کچھ نہ ہو۔

خیال رہے کہ اردن کا شاہی خاندان 1924 سے یروشلم کے مقدس مقامات کی نگرانی اور انتظامات کا ذمہ دار ہے۔

Jordan has warned against changing the status of Jerusalem
یروشلم کے مقدس مقامات کی حیثیت تبدیل کی گئی تو معرکے کیلئے تیار ہیں، شاہ اردن

اپنا تبصرہ بھیجیں