احتجاجی پہلوانوں نے حکومت کو پانچ دن کا دیا الٹیمیٹم

حیدرآباد (دکن فائلز) جنتر منتر سے جبراً ہٹائے جانے کے باوجود پہلوان اپنی لڑائی میں پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ اس بات کی قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ جنتر منتر پر احتجاج کی اجازت نہ ملنے پر احتجاجی دھرنے کو رام لیلا میدان یا دوسرے کسی مقام پر منتقل کیا جاسکتا ہے۔
برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے آج شام اپنے تمغوں کو گنگا میں بہانے کا اعلان کیا تھا تاہم شام کو تمام پہلوانوں نے اپنے تمغوں کے ساتھ ہردوار پہنچ گئے۔ اس موقع پر جذباتی مناظر دیکھے گئے۔ بعدازاں پہلوانوں نے حکومت کو مزید پانچ دن کا الٹیمیٹم دیتے ہوئے اپنے پروگرام کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔
پہلوانوں نے برج بھوشن کے خلاف مناسب کاروائی کرنے کےلئے حکومت کو 5 دن کا وقت دیا۔ انہوں نے بتایا کہ اگر حکومت پانچ دنوں میں بھوشن کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کرتی ہے تو پھر تمغوں کو گنگا میں بہادیا جائے گا۔
قبل ازیں پہلوان ونیش پھوگاٹ نے سوشل میڈیا پر ایک جذباتی پوسٹ کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ آج 30 مئی کو شام 6 بجے ہریدوار میں کھلاڑی گنگا میں اپنے تمغے بہائیں گے۔ ونیش پھوگاٹ نے ٹوئٹر پر ایک خط شیئر کیا ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے، آپ سب نے دیکھا کہ 28 مئی کو ہمارے ساتھ کیا ہوا۔ ہم خواتین پہلوانوں کو ایسا لگ رہا ہے جیسے اس ملک میں ہمارے پاس کچھ نہیں بچا۔ پھوگاٹ نے لکھا، ہم ان لمحات کو یاد کر رہے ہیں جب ہم نے اولمپکس، ورلڈ چیمپئن شپ میں تمغے جیتے تھے۔ اب لگتا ہے کہ انہوں نے تمغہ کیوں جیتا؟ انہوں نے مزید لکھا، ہمیں یہ تمغہ نہیں چاہیے۔ ہم ان تمغوں کو بہتی گنگا میں بہانے جا رہے ہیں۔ پھوگاٹ نے کہا کہ تمغے بہتی گنگا میں بہہ جانے کے بعد ہمارے جینے کا کوئی فائدہ نہیں رہے گا۔
واضح رہے کہ اتوار کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کے موقع پر پہلوانوں نے جب اعلان کے مطابق پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے باہر مہیلا مہا پنچایت کیلئے روانہ ہونے کی کوشش کی تو پولیس نے نہ صرف انہیں زدوکوب کیا بلکہ سو سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے کر پولیس اسٹیشن منتقل کیا اور جنتر منتر پر لگائے گئے ان کے خیمے کو اکھاڑ پھینک دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں