دارالعلوم دیوبند جارہے ہندو تنظیموں کے ارکان کو پولیس نے روک لیا

حیدرآباد (دکن فائلز) اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع میں ایک ہندو تنظیم کے ارکان کو انکے گھروں میں نظر بند کر دیا گیا جبکہ انہوں نے سہارنپور ضلع میں واقع دارالعلوم دیوبند جانے اور ان مسلم نوجوانوں کے خلاف فتویٰ حاصل کرنے کا اعلان کیا تھا جو اپنی کلائیوں پر ‘کالوا’ باندھتے ہیں اور جو مبینہ طور پر ہندو لڑکیوں کو پھنساکر لو جہاد کررہے ہیں۔
ہندو تنظیموں کے اراکین دارالعلوم جانا چاہتے تھے تاکہ مسلم نوجوانوں کے خلاف فتویٰ حاصل کیا جاسکے جو مبینہ طور پر لوجہاد جیسی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

اطلاعات کے مطابق مظفر نگر ضلع میں کچھ ہندو تنظیموں کے ارکان کو نظر بند کردیا گیا جنہوں نے دیوبند جانے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے ان مسلم نوجوانوں کے خلاف ‘فتویٰ’ جاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا جو مبینہ طور پر ‘ہندو لڑکیوں کو پھنسانے’ کی کوشش کررہے ہیں۔
کرانتی سینا اور شیوسینا کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ وہ دارالعلوم سے تحریری فتویٰ حاصل کریں گے جس کے بعد پولیس نے انہیں روک لیا۔ پولیس نے اس معاملہ میں ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا ہے جبکہ ہندو تنظیموں کے ارکان کو سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
کرانتی سینا نے پولیس کاروائی پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ یوگی حکومت میں اس طرح کی کاروائی ناقابل قبول ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں