میٹا نے کچھ فلسطینی انسٹاگرام صارفین کے پروفائل بائیو میں لفظ ’دہشت گرد‘ شامل کرنے پر معافی مانگ لی، کمپنی کا کہنا ہے کہ بائیو کے آٹو ٹرانس لیشن میں تکنیکی مسئلہ آگیا تھا۔ برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کی رپورٹ کے مطابق انسٹاگرام پر فلسطینی شہریوں کے اکاؤنٹ کے بائیو میں ’دہشت گرد‘ شامل کرنے کی رپورٹ سے پہلے 404 میڈیا نے شائع کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہری کے اکاؤنٹ کے بائیو میں انگریزی زبان میں فلسطین لکھا ہے اور اس کے آگے فلسطینی پرچم کے ساتھ عربی زبان میں ’الحمداللہ‘ لکھا ہے۔ الحمداللہ کا انگریزی ترجمہ (auto-translation) کرنے پر لکھا ہوا ہے کہ ’فلسطینی دہشت گرد اپنی آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں‘۔
ٹک ٹاک صارف ’کنگ خان‘ کی جانب سے بھی رواں ہفتے میٹا کو اس مسئلے کی نشاندہی کروائی تھی، جس کے بعد صارف نے ایک اور ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ’الحمداللہ کا ترجمہ اب ’Thank God‘ یا (خدا کا شکر) آرہا ہے۔
میٹا نے معافی مانگ لی
میٹا کے ترجمان نے گارڈین آسٹریلیا کو بتایا کہ یہ مسئلہ رواں ہفتے کے شروع میں ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’عربی زبان کا غلط ترجمہ کرنے پر معافی مانگتے ہیں، ہم نے اس مسئلے کو حل کردیا ہے۔‘
الیکٹرانک فرنٹیئرز آسٹریلیا کے سیکرٹری اور سڈنی میں مقیم ایک فلسطینی فہد علی نے میٹا کی جانب سے شفافیت کے فقدان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’دنیا کی حالیہ صورتحال میں ایسی غلطی کیسے ہوگئی؟‘
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا پر پائی جانے والی تعصب پر مبنی رپورٹنگ اور خبروں کے بارے میں ہمیں تشویش ہے اور ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ یہ تعصبات کہاں سے پیدا کیے جارہے ہیں؟