روس نے دعوٰی کیا ہے کہ اس کے زیرکنٹرول شہر ماریوپول میں مزید 700 کے قریب یوکرینی فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں جبکہ دوسری جانب امریکہ کیئف میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے جا رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یوکرین نے ماریوپول میں اپنے فوجیوں کو پیچھے ہٹنے کا حکم دیا تھا تاہم اس کے باوجود ابھی تک یورپ کی اب تک کی سب سے ’خون ریز‘ جنگ کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔