شمال مشرقی ریاست منی پور کے مسئلہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے بیان دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپوزیشن پارٹیوں نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کو آج بھی چلنے نہیں دیا ۔ منی پور میں تشدد کے مسئلہ پر اپوزیشن کی جانب سے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کی کارروائی میں رکاوٹ کا سلسلہ جاری ہے ۔ دو دن کے بعد شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں اپوزیشن اپنے مطالبہ پر اڑی ہوئی ہے ۔ حکومت کی جانب سے اس مسئلہ پر بحث کرانے کا اعلان کئے جانے کے باوجود اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے تحریک التوا پیش کی گئی ۔ آج لوک سبھا کا اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن ارکان نے پلے کارڈس کے ساتھ مظاہرہ کیا ۔ ان پلے کارڈس پر لکھا تھا کہ وزیر اعظم ایوان میں بیان دے۔
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ اس حساس مسئلہ کے تمام حقائق سے ملک کی عوام کو واقف کرانا ضروری ہے ۔ اگرچہ حکومت کی جانب سے یہ اعلان کیا جارہا ہے کہ حکومت اس مسئلہ پر بحث کےلئے تیارہے لیکن اپوزیشن پارٹیوں کا مطالبہ ہے کہ بحث کرانے سے پہلے وزیر اعظم اس مسئلہ پر ایوان سے خطاب کریں گے ۔ پیر کو پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہونے کے ساتھ ہی اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے لوک سبھا میں پلے کارڈس کے ساتھ مظاہرہ کیا ۔اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی چلانے کی کوشش کی لیکن اپوزیشن ارکان کے رویہ کو دیکھتے ہوئے انہوں نے لوک سبھا کی کارروائی ملتوی کردی ۔
دوپہر ڈھائی بجے جب ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایوان میں بیان دیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت منی پور پر بحث کےلئے تیار ہے ۔ انہوں نے اپوزیشن پارٹیوں سے خواہش کی کہ وہ ایوان کی کارروائی چلنے دیں ۔ انہو ں نے کہا کہ حساس مسئلہ پر ملک کو حقائق سے واقف کرانا ضروری ہے ۔ اس موضوع پر بحث کےلئے اپوزیشن کیوں پس و پیش کررہی ہے ۔ یہ سمجھ میں نہیں آرہا ہے ۔
امیت شاہ کے بیان کے بعد بھی اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان کا مظاہرہ جاری رہا جس کی وجہ سے اسپیکر اوم برلا نے لوک سبھا کی کارروائی منگل تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا ۔
راجیہ سبھا میں بھی التوا کا سلسلہ جاری رہا ۔ قاعدہ 176کے تحت بحث کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے گیارہ نوٹیسیں اور قاعدہ 267 کے تحت بحث کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے 27 نوٹیسیں داخل کی گئی ۔ صدر نشین جگدیش دھنکر نے ان نوٹیسوں کو مسترد کردیا ۔ مغربی بنگال میں حال ہی میں ہوئے پنچایت انتخابات کے موقع پر پیش آئے پُر تشدد واقعات پر بحث کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ نے نوٹیسیں داخل کی ۔ منی پور کے مسئلہ پر اپوزیشن کے ارکان نے نعرے لگائے جس کی وجہ سے ایوان میں شور و غل پیدا ہوا ۔ صدر نشین نے ایوان کی کارروائی ملتوی کردی ۔
پہلے التوا کے بعد راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہر 12 بجے جب شروع ہوئی تو عام آدمی پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ ایوان کے وسط میں اگئے جس کی وجہ سے صدر نشین جگدیپ دھنکر نے برہمی ظاہر کی اور انہیں مانسون کے بقیہ اجلاس تک معطل کردیا ۔ مرکزی وزیر پیوش گوئل نے ان کی معطلی کےلئے قرار داد پیش کی جسے منظوری دینے کے بعد ایوان کی کارروائی کو ملتوی کردیا گیا ۔
منی پور کے مسئلہ پر اپوزیشن کے احتجاج کے ساتھ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں تعطل جاری ہے ۔