دہلی ہائی کورٹ نے آج ایک اہم فیصلہ دیتے ہوئے ریلوے کو دہلی کی دو مساجد سے متعلق مزید کوئی کاروائی نہ کرنے کا حکم دیا جبکہ کچھ روز قبل ریلوے نے دہلی کی دو مسجد کو نوٹس جاری کرکے جگہ خالی کرنے کی ہدایت دی تھی۔
جسٹس پرتیک جالان نے دہلی وقف بورڈ کی جانب سے دائر کی گئی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے دو مساجد کے خلاف مزید کوئی کاراوائی نہ کرنے کا ریلوے انتظامیہ کو حکم دیا۔ وقف بورڈ نے عدالت میں دہلی کی مسجد تکیہ بابر شاہ اور بنگالی مارکیٹ مسجد کو ریلوے کی جانب سے نوٹس دیئے جانے کے بعد عدالت میں اسے چیلنج کیا تھا۔
وقف بورڈ نے عدالت کو بتایا کہ یہ دونوں مساجد وقف ملکیت ہیں اور اس زمین سے ریلوے کا کوئی تعلق نہیں۔ بورڈ نے مزید بتایا کہ مسجدوں کا ڈھانچہ غیرمجاز تعمیر نہیں کیا گیا۔ جس کے بعد عدالت نے ریلوے کو اس معاملہ میں مزید کاروائی نہ کرنے کا حکم دیا۔
بورڈ کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی نوٹس جس پر کوئی دستخط اور تاریخ نہیں تھی اسے براہ راست نہیں بھیجا گیا۔ نوٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جواب دہندہ (ریلوے) یہ کارروائی بدنیتی سے، من مانی اور بغیر کسی معقول وجہ کے مساجد کو منہدم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ چونکہ نوٹس میں مخصوص تاریخ اور دستخط نہیں ہیں اور اسے بورڈ کے دفتر بھیجنے کے بجائے مساجد پر چسپاں کیا گیا ہے اس لیے خدشہ ہے کہ عدالت کی ہدایت تک ریلوے بغیر کسی پابندی کے کام جاری رکھے گا۔