ماب لنچنگ کے قصورواروں کو سزائے موت: امت شاہ نے پارلیمنٹ میں فوجداری قوانین میں تبدیلی سے متعلق تین بل پیش کئے

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے آخری دن لوک سبھا میں تین نئے بل پیش کئے۔ ان میں انڈین جسٹس کوڈ 2023، انڈین سول ڈیفنس کوڈ 2023 اور انڈین ایویڈینس بل 2023 شامل ہیں۔ یہ بل انڈین پینل کوڈ ، کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی آر پی سی ) اور برطانوی دور کے ایویڈینس ایکٹ کی جگہ لیں گے۔ تینوں بلوں کو جانچ کے لیے پارلیمانی کمیٹی کو بھجوایا جائے گا۔ ان بلوں میں موب لنچنگ اور نابالغ کی عصمت دری کے لیے مجرمین کو سزائے موت بھی دی جاسکتی ہے۔

حکومت نے آج انگریزوں کے دور کے فوجداری قوانین پر مکمل طور پر نظر ثانی کرنے کا اعلان کیا جس میں ہجومی تشدد اور نابالغوں کی عصمت دری جیسے جرائم کے لیے زیادہ سے زیادہ سزا اور بغاوت کے بجائے ’ملک کی سالمیت و خودمختاری کو خطرہ‘ سے متعلق نیا قانون متعارف کیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج لوک سبھا میں تین بل پیش کئے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بغاوت کا قانون منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اسے ہندوستان کی خودمختاری، اتحاد اور سالمیت کو خطرے میں ڈالنے والی کارروائیوں کے لیے دفعہ 150 سے بدل دیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج پارلیمنٹ میں فوجداری قوانین کی ایک بڑی تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ موب لنچنگ کے معاملات میں اب مجرمین کو سزائے موت بھی ہوسکتی ہے۔ ماب لنچنگ کے قصورواروں کی کم از کم سزا سات سال قید ہوگی جبکہ زیادہ سے زیادہ سزا کے تحت مجرمین کو سزائے موت بھی جاسکتی ہے۔ نئے قانون میں قتل کی تعریف میں ہجومی تشدد کے خلاف ایک شق شامل کی گئی ہے اور جو بھی قتل کا ارتکاب کرتا ہے اسے موت یا عمر قید کی سزا دی جائے گی، اس پر جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں