سینئر ماؤنواز لیڈر ملا راجی ریڈی عرف سنگرام کا دیہانت ہوگیا۔ وہ 70 برس کے تھے۔ ماؤنواز پارٹی کے مطابق ملا راجی ریڈی نے چھتیس گڑھ کے بیجاپور ضلع میں جبہ گٹہ کے اسورو بلاک میں آخری سانس لی۔ پارٹی نے ملا راجی ریڈی کے انتقال پر تعزیتی بیان بھی جاری کیا۔ وہیں چھتیس گڑھ پولیس نے بھی راجی ریڈی کی موت کی تصدیق کی ہے۔
تلنگانہ کے کریم نگر ضلع سے تعلق رکھنے والے راجی ریڈی سینئر ماؤنواز لیڈروں میں سے ایک تھے۔ وہ فی الحال ماؤسٹ سنٹرل کمیٹی کے رکن بھی تھے۔ انہوں نے کیرالہ، کرناٹک، مہاراشٹر، تمل ناڈو اور گجرات پر مشتمل ماؤسٹ ساؤتھ ویسٹ ریجنل بیورو میں انقلابی تحریک کے انچارج کے طور پر بھی کام کیا تھا۔ چھتیس گڑھ حکومت نے راجی ریڈی پر ایک کروڑ روپے کا اعلان کیا تھا۔
راجی ریڈی نے متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں پیپلز وار پارٹی کو وسعت دینے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ راجی ریڈی نے ملک کی کئی ریاستوں میں ماؤنواز پارٹی کی توسیع میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ملاریڈی کی بیوی اور دو بچے ہیں۔ فی الحال وہ حیدرآباد میں مقیم ہیں۔ بیوی مالتھی آٹھ سال تک جیل میں رہی اور رہا ہوگئیں۔
متحدہ ریاست اے پی میں ماؤنواز پارٹی کی طرف سے کئے گئے حملوں کے کئی واقعات میں راجیریڈی کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ انہوں نے انٹر کی تعلیم کے دوران RSU میں کام کیا۔ راجی ریڈی نے تعلیم مکمل کی اور شادی کی۔ لڑکی کی پیدائش کے بعد وہ روپوش ہو گئے۔ راجی ریڈی کی بیوی مالتی نے بھی ماؤنواز پارٹی میں کام کیا تھا، انہیں پولیس نے 2008 میں گرفتار کیا تھا اور آٹھ سال بعد وہ رہا ہوگئیں۔