مظفرنگر اسکول میں مسلم طالب علم کو تھپڑ لگوانے کے معاملہ پر سپریم کورٹ کا اترپردیش حکومت کو نوٹس

حیدرآباد (دکن فائلز) مظفر نگر کے ایک اسکول میں ٹیچر کی جانب سے مسلم طالب علم کو ساتھی طلبا سے تھپڑ لگوانے کے معاملہ میں آج سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت اعظمیٰ نے اس معاملہ میں درج ایف آئی آر کی تفصیل اور اسٹیٹس رپورٹ طلب کی ہے۔
جسٹس ابھے ایس اوکا اور پنکج متل پر مشتمل بنچ نے نابالغ مسلم لڑکے کے ساتھ اس کی ٹیچر کی جانب سے کئے گئے شرمناک سلوک سے متعلق معاملے میں پولیس سپرنٹنڈنٹ سے رپورٹ طلب کی۔

گاندھی جی کے پڑپوتے تشار گاندھی نے اس معاملہ میں سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا تھا۔ تشار گاندھی کی جانب سے وکیل شادان فراست نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی۔ اب اس معاملہ پر اگلی سماعت 25 ستمبر کو ہوگی۔

تشار گاندھی نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ بچوں کے بنیادی حقوق اور جووینائل جسٹس ایکٹ، 2015 کی دفعہ 82 کے علاوہ دیگر متعلقہ دفعات کے تحت کاروائی پر زور دیا۔ انہوں نے مذہبی نفرت انگیزی کی بھی مذمت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں