گجرات فساد متاثرین کی مدد کرنے والی تیستا سیتلواڑ کو احمد آباد اے ٹی ایس نے حراست میں لے لیا

سماجی کارکن تیستا سیتلواڑکو آج گجرات اے ٹی ایس نے حراست میں لے لیا۔

گجرات اے ٹی ایس کی ٹیم نے تیستا سیتلواڑکے گھر پہنچ کر انہیں حراست میں لیا اور انہیں ممبئی کے سانتا کروز پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔

کل سپریم کورٹ نے نریندر مودی کو گجرات فسادات معاملہ میں اے ٹی ایس کی جانب سے دی گئی کلین چٹ کو چیلنج کرنے سے متعلق دائر کی گئی ذکیہ جعفری کی عرضی کو خارج کردیا تھا جبکہ احسان جعفری کی اہلیہ نے تیستا سیتلواڑکی مدد سے ہی گجرات فسادات سے متعلق درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی۔ تاہم سپریم کورٹ نے نریندر مودی کو ایک بار پھر کلین چٹ دے دی۔

کل سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنایا اور آج اے ٹی ایس کی ٹیم ممبئی پہنچ گئی اور تیستا سیتلواڑ کو حراست میں لے لیا۔ معروف سماجی کارکن کی این جی او نے گجرات فسادات کے متعدد متاثرین کی قانونی مدد کی ہے۔

اطلاعات کے مطابق گجرات اے ٹی ایس نے تیستا سیتلواڑکے علاوہ سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ اور سری کمار کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا ہے۔ احمد آباد کرائم برانچ کے انسپکٹر درشن سنگھ کی شکایت پر ان تینوں کے خلاف ایف آئی درج کی گئی جبکہ ان تینوں پر غلط معلومات فراہم کرنے کا الزام ہے۔ ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ ملزمان نے ذکیہ جعفری کے ذریعے عدالت میں متعدد عرضیاں داخل کرتے ہوئے غلط معلومات فراہم کئے۔ ممبئی پولیس فی الحال دستاویزات کی جانچ کر رہی ہے۔ اس کے بعد اے ٹی ایس کی ٹیم تیستا کو احمد آباد لے جائے گی۔

معروف سماجی کارکن شبنم ہاشمی نے ٹوئٹ کرکے گجرات اے ٹی ایس کی کاروائی کی مذمت کی۔ انہوں نے بتایا کہ تیستا سیتلواڑ کو آئی پی سی کی دفعات 468، 471، 194، 211، 218 اور 120B کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں