افغانستان کی طالبان حکومت کا انوکھا فیصلہ، لفظ ’’پارٹی یا جماعت‘‘ کا استعمال جرم قرار

(ایجنسیز) افغانستان میں طالبان حکومت نے ایک انوکھا فیصلہ کیا ہے جس کے مطابق اب لفظ ’’پارٹی‘‘ کے استعمال کو جرم قرار دے دیا ہے۔ افغانستان کی قائم مقام وزارت انصاف نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں لفظ ’پارٹی یا جماعت‘ کا استعمال ایک ’جرم‘ ہے۔

میڈیا کے مطابق افغانستان میں امریکہ کے انخلا اور طالبان حکومت کے قیام کے بعد خواتین کی تعلیم، ملازمت، پارکوں میں آمد پر پابندی، ہیر اور بیوٹی سیلون دکانوں کی بندش کے بعد حال ہی میں سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کی گئی تھی اور اب نئے فیصلے نے دنیا کو حیران کر دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق افغانستان کے قائم مقام وزیر انصاف عبدالحکیم شرعی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ افغانستان میں سیاسی جماعتوں پر پابندی ہے اور پارٹی کا لفظ استعمال کرنا بھی طالبان قانون کے تحت جرم ہے۔ عبدالحکیم شرعی نے کہا کہ یہ لفظ وزارت انصاف کے تحت گزشتہ برس ہی غیر قانونی قرار پایا تھا، پارٹیوں کی اس نظام میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قانونی اعتبار سے سیاسی جماعت یا حزب کا نام لینا ایک جرم ہے، جب فتح آئی تو جس کو نظام اچھا لگا تو رک گیا جسے پسند نہیں آیا وہ مختلف راستوں سے نکل گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں