حیدرآباد (راست) مولانا حافظ پیرشبیر احمد صاحب صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ کی زیر سرپرستی تلنگانہ میں جاری طبقاتی سروئے کے سلسلہ میں جمعیۃ علماء متحدہ میدک کے ذمہ داران کاجائزہ اجلاس مدرسہ نعمانیہ ضلع سنگاریڈی منعقد ہوا۔ جس میں جاری کاسٹ سروئے کا جائزہ لیا گیا۔ کیونکہ ا س وقت یہ سروے اہمیت کا حامل ہے‘ اسکے ذریعہ آبادی میں مسلمانوں کے حقیقی تناسب کا پتہ چلے گا۔جمعیۃ علماء کے ذمہ داران کو چاہیے کہ سروے سے متعلق عوام میں پائے جانے والے شکوک و شبہات‘ غلط فہمیوں اور خدشات کا ازالہ کرے۔
ان خیالات کا اظہار محترم حافظ پیر خلیق احمد صابر جنرل سیکریٹری جمعےۃ علماء تلنگانہ نے متحدہ ضلع میدک کے ذمہ داران کے ایک مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سروے فارم میں نام‘ پتہ‘ جنس‘ مذہب‘ ذات‘عمر‘ مادری زبان‘ آدھار نمبر‘ معاشی حالات کے کالم بنیادی اہمیت کے حامل ہیں۔ اس کے علاہ جو سوالات ہے اس پر آپ کا اختیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سروے کے ذریعہ ہی کسی بھی سماج اور طبقہ کی پسماندگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ جنرل سیکریٹری جمعیۃ نے کہا کہ فرقہ وارانہ واقعات کے سد باب کیلئے جمعیۃ علماء حکومتی سطح پر ہر ممکنہ کوشش کررہی ہے۔ چاہے چیف منسٹر کی پیش ہو یا ڈی جی پی‘ ایس پی یا کسی اعلی پولیس عہدیداروں سے نمائندگی کا مسئلہ ہو ہمیشہ جمعیۃ علماء معاملہ کی بروقت یکسوئی کی کوشش کرتی رہی۔ اقلیتی مفادات پر جمعےۃ علماء نے نہ کبھی کسی سے مصالحت کی اور نہ مستقبل میں کسی سے کریگی جمعیۃ علماء کو سب سے عزیز اقلیتوں کے مسائل ہیں جسکے لئے وہ نہ کسی جماعت سے پہلے مرغوب ہوئی نہ آگے ہوگی۔ ہم نے پہلے بھی کہا اور آج بھی کہہ رہے ہیں کہ پچھلے کچھ مہینوں میں جو فرقہ وارانہ واقعات رونما ہوئے ہیں لااینڈآرڈر میں حکومت اور پولیس آفسران کی ناکام ہے حکومت کوچاہیے کہ ایسے واقعات پر سخت اقدامات کرے تاکہ ریاست میں امن وآمان قائم ہو
۔جنرل سکریٹر ی نے کہا کہ جمعیۃ علماء مسلسل حکومت اور حکمران جماعت پر فرقہ وارانہ واقعات کی روک تھام اور اقلیتی مسائل کی یکسوئی کے اپنے انتخابی وعدوں کی تکمیل کیلئے دباؤ ڈال رہی ہے اس ضمن میں عنقریب ریاست میں موجودہ اقلیتوں کے حالات اور مسلم مسائل پر ریاستی اجلاس عام کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔جسکے لئے تمام اضلاع کے دورے اور ر اضلاع کے جمعیۃ علماء کے ذمہ داران سے مشورہ کرکے تاریخ کا اعلان کرینگی۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ واقعات کے روک تھا م‘ یکجہتی اور بھائی چارہ کی فضاء کو برقرار رکھنے کیلئے صرف حکومتی اقدامات کافی نہیں بلکہ اس کی ذمہ داری ہم پر بھی عائد ہوتی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم دیگر مذاہب اوردیگر طبقات کے لوگوں کو ساتھ لیکر فرقہ پرستی کا مقابلہ کرنے کیلئے گاؤں منڈل اور ضلع سطح پر قومی یکجہتی جیسے عنوان پر اجلاس منعقد کریں جس میں دیگر برادران وطن کو بھی مدعو کریں۔ ریاستی صدر محترم کی ہداہت پر اس ضمن میں ہر ضلع ہر منڈل اور تعلقہ جات میں ۷/ سے ۰۱/ افراد کی کمیٹی تشکیل دینا طئے کیا جو اپنے اپنے علاقہ میں قوم یکجہتی اور بھائی چارہ کیلئے کا م کرینگے اور فرقہ پرستی طاقتوں کی کوشش کو ناکام کرنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جمعیۃ کے استحکام کیلئے ہمیں نوفارغ علماء اور نوجوانوں کو ساتھ لیکر کام کرنے پر زور دیا۔ نوجوانوں کو ان کی صلاحیتوں کے اعتبار سے شعبہ جات میں ذمہ داریاں دیکر اور انکی صلاحیتوں کو استعمال کرنے تلقین کی۔انشاء اللہ اسی ضمن میں ۶۱/ نومبر کو متحدہ ضلع کریم نگر اور ورنگل کا اجلاس۔ ۷۱/ نومبر کو متحدہ عادل اور نظام آباد کا اجلاس نرمل میں اور حیدرآباد‘ متحدہ رنگاریڈی‘ متحدہ نلگنڈہ اور کھمم میں اجلاس منعقد کئے جائیں گے۔
مشاورتی اجلاس میں مولانا مجیب الدین قاسمی صدر جمعیۃ علماء ظہیر آباد‘ مولانا محمد حشمت علی حسامی‘ مفتی عبدالصبور قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع سنگاریڈی‘ مولانا محمد مسیح الدین قاسمی‘ صدر جمعیۃ علماء ضلع میدک حافظ محمد اکبرسکریٹری جمعیۃ علماء ضلع ظہیرآباد‘حافظ محمد قطب الدین‘ جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع میدک‘حافظ محمد شفیع سکریٹری جمعیۃ علماء سداسیوپیٹ‘ الحاج سید ربانی صاحب سرپرست جمعیۃ علماء ضلع میدک‘ مولاناسید عظیم الدین سبیلی‘ مولانا سید عظیم الدین حسامی‘ مولانا مکثر حسین مظاہری‘ محمد ہاشم علی‘ حافظ ذکی الدین‘ حافظ امتیاز‘ مولانا منظور حسین حسامی‘ جناب عبدالقدیر‘ حافظ عبدالحمید‘ جناب بشیر‘حافظ عبد اللہ‘حافظ معزکے بشمول ضلع مید ک اور سنگاریڈی کے دیگر ذمہ داران شریک تھے۔آخر میں جنرل سیکریٹری ریاستی جمعیۃ علماء نے مفتی اسلم سلطان صاحب قاسمی صدر جمعیۃ علماء ضلع سنگاریڈی کا اجلاس کے انعقاد اور میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔مولانا مجیب الدین کی دعاء پر نشست کا اختتام عمل میں آیا۔