حیدرآباد (دکن فائلز ؍ ویب ڈیسک) اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا سعودی عرب کے شہر جدہ میں اجلاس منعقد ہوا جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ غزہ منصوبہ کے متبادل عرب تجویز کی حمایت کا اعلان کیا گیا۔
او آئی سی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس میں تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے غزہ سے متعلق مصر کے پیش کیے گئے اس تجویز کی حمایت کی، جسے بعدازاں، عرب لیگ نے بھی منظور کیا تھا۔ مذکورہ منصوبے میں ٹرمپ کے غزہ پلان کے برعکس فلسطینیوں کو ان کے علاقے سے بے دخل کیے بغیر فلسطینی اتھارٹی کی زیر نگرانی غزہ کی بحالی پر اتفاق ہوا ہے۔
اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان میں سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے کہا کہ ’میں غزہ کی تعمیر نو کے اس منصوبے کی حمایت کرتا ہوں جو عرب سمٹ کی طرف سے اپنایا گیا، فلسطینی عوام کے اپنی سرزمین پر رہنے کے حق کا احترام کیا جانا چاہیے۔‘
مصر کے وزیر خارجہ بدر عبد العتی نے او آئی سی میں اپنے ملک کا منصوبہ پیش کرتے ہوئے اس پر اتفاق رائے قائم کرنے میں کامیاب ہوا تاکہ یہ منصوبہ عرب دنیا سے بڑھا کر غزہ سے متعلق ’اسلامی منصوبہ‘ بنایا جائے۔ یہ اجلاس خطہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ہوا ہے، خاص طور پر اسرائیل کے حالیہ فیصلے کے بعد کہ اس نے رمضان کے دوران غزہ میں انسانی امداد کے داخلے کو روک دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے بیان کو عالمی طور پر شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ کئی ممالک نے اس منصوبہ کو فلسطین میں تنازع کو ہوا دینے کے مترادف قرار دے کر مسترد کیا۔