میانمار کی فوجی جنتا نے سابق حکمران جماعت کے رہنما اور جمہوریت پسند ایکٹیوسٹ سمیت چار افراد کو پھانسی دے دی۔
چاروں افراد پر دہشت گردوں کی معاونت کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ فوجی جنتا کے اس اقدام پر پوری دنیا سے شدید رد عمل سامنے آیا۔
جاپانی وزیر خارجہ نے کہا کہ پھانسی کی سزاؤں سے میانمار دنیا میں مزید تنہائی کا شکار ہوگا۔ میانمار میں امریکی سفارتخانہ نے بھی سزاؤں کی مذمت کی۔
ہیومن راٹس واچ نے اسے ظلم و ستم کی بد ترین مثال قرار دیا۔ چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ میانمار کو تنازعات آئینی حدود میں رہ کر نمٹانا چاہیے۔