اسرائیل نے مشتبہ فلسطینی حملہ آوروں کے گھر مسمار کر دیے

اسرائیلی فوج نے منگل کو دو فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کر دیا ہے، دونوں فلسطینیوں پر اپریل کے مہینے میں مقبوضہ مغربی کنارے کےعلاقے میں قائم بستی میں ایک اسرائیلی سکیورٹی گارڈ کو ہلاک کرنے کا شبہ تھا۔
سیکیورٹی گارڈ ویشسلو گولیو کو 29اپریل کو مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک یہودی بستی کی راہداری پر فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا تھا۔ بعدازاں فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی تھی۔ جس کے بعد اسرائیلی فوج نے حملہ کرنے کے شبہ میں دو فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔

اسرائیلی فوجی ترجمان نے بتایا ہے کہ شمال مغربی کنارے کے ایک گاؤں قراوت بنی حسن میں منگل کو ان دونوں فلسطینیوں کی رہائش گاہوں کو مسمار کر دیا گیا ہے۔
فوجی ترجمان کے مطابق انہدام کی اس کارروائی میں فوجیوں پر پٹرو ل بم اور جلتے ہوئے ٹائر پھینکے گئے اور فورسز کو پرتشدد مظاہرین کا سامنا کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے کسی بھی گرفتار فلسطینی حملہ آور کے گھر کو مسمار کر دیا جاتا ہے تا کہ مستقبل میں اس طرح کی حملہ آور کارروائیوں سے محفوظ رہا جا سکے تاہم انسانی حقوق کی تنظیموں اور فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ ایسا عمل اجتماعی سزا کے مترادف ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں