منکی پاکس وائرس: بچاؤ کے لیے کیا کرنا ضروری ہے؟

ریاض: سعودی محکمہ صحت نے منکی پاکس وائرس سے بچاؤ کے لیے اہم طبی ہدایات جاری کی ہیں اور ان پر عملدر آمد یقینی بنانے کی تاکید کی ہے۔

اطلاعات کے مطابق سعودی محکمہ صحت عامہ (وقایہ) نے ان دنوں متعدد ممالک میں پھیلے ہوئے مرض منکی پاکس سے بچاؤ کے لیے مسافروں کو اہم مشورے دیے ہیں۔

وقایہ نے تاکید کی ہے کہ اگر کوئی شہری یا مقیم غیر ملکی منکی پاکس کی کوئی علامت محسوس کر رہا ہو، یا منکی پاکس میں مبتلا ہو، یا متاثرہ شخص سے ملنا جلنا ہو رہا ہو تو ایسی صورت میں بہتر ہوگا کہ بیرونی سفر نہ کیا جائے۔

وقایہ نے ٹویٹر اکاؤنٹ پر منکی پاکس سے بچاؤ کے لیے جو اہم مشورے دیے ہیں وہ یہ ہیں۔

منکی پاکس کے مریضوں سے ملنے جلنے سے پرہیز کیا جائے، اس سلسلے میں جلدی امراض سے متاثر افراد سے بھی میل ملاپ سے بچا جائے۔ ان کے بستر، ملبوسات اور ان کے زیر استعمال اشیا نہ استعمال کی جائیں۔

مساج سمیت ایسے ہر کام سے پرہیز کریں جس میں جسمانی رابطہ ضروری ہوتا ہو۔

بھیڑ بھاڑ والی جگہوں سے حتی الامکان دور رہا جائے اور ماسک کا استعمال کیا جائے۔

پانی اور صابن سے ہاتھ دھونے کا خیال رکھیں، پانی و صابن نہ ہونے کی صورت میں سینی ٹائزر استعمال کریں۔

جنگلی، مردہ یا زندہ جانوروں کو چھونے سے پرہیز کریں، ان میں چوہے اور بندر وغیرہ شامل ہیں۔ جانوروں کا گوشت بنانے یا استعمال کرنے سے پرہیز کریں۔ ماسک، دستانے، اسپیشل چشمے، کیپ اور چہرے کے بچاؤ کا بھی دھیان رکھیں۔

سفر کے دوران منکی پاکس کی کوئی علامت نظر آجائے تو پہلی فرصت میں خود کو الگ کرلیں اور صحت کی نگہداشت کی کوشش کریں، علاج مہیا ہونے تک احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔

سفر سے واپسی پر منکی پاکس کی کوئی علامت سامنے آجائے تو فوری طور پر خود کو الگ کرلیں اور وزارت صحت کے رابطہ مرکز 937 پر فون کر کے مناسب ہدایات حاصل کریں۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں