ملک میں بے تحاشہ مہنگائی کے خلاف ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ نے ہاوس میں منفرد انداز میں اپنا احتجاج درج کرایا۔
देश में बढ़ती महंगाई और बेरोजगारी को लेकर संसद में सोमवार 1 अगस्त को जोरदार बहस हुई. मॉनसून सत्र के दौरान आज तृणमूल कांग्रेस की सांसद काकोली घोष दस्तीदार ने महंगाई का विरोध करने का अनोखा तरीका अपनाया. #ParliamentMonsoonSession #KakoliGhosh #Inflation #Loksabha pic.twitter.com/CieFd4uKNO
— Quint Hindi (@QuintHindi) August 1, 2022
لوک سبھا میں اپنی تقریر کے دوران ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ نے کچے بیگن کو دانتوں سے کتر کر کھاتے ہوئے کہا کہ رسوئی گیس کی قیمت میں بے تحاشہ اضافہ کے بعد غریب عوام کو کھانا پکاکر کھانے میں کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ انہوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف انوکھے انداز میں احتجاج کیا جسے دیکھ کر سبھی ارکان پارلیمنٹ ششد رہ گئے۔
کاکولی گھوش نے مہنگائی میں اضافہ پر بحث کرانے کےلیے کرسی صدارت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس اہم مسئلہ پر بحث کرانے کےلیے کافی وقت لگا۔
ایک لمبے انتظار کے بعد بالآخر آج لوک سبھی میں مہنگائی کے مسئلہ پر بحث شروع ہوئی اور کانگریس ارکان کی معطلی کو بھی منسوخ کردیا گیا۔
ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ کاکولی گھوش نے لوک سبھا میں مہنگائی کے خلاف اپنی تقریر میں کہا کہ ’کیا حکومت چاہتی ہے کہ ہم کچی سبزیاں کھائیں‘۔ انہوں کچے بیگن کو دانت سے کترکر کھالیا اور کہا کہ گیس اتنی مہنگی ہوگئی ہے کہ عام آدمی کھانا پکاکر نہیں کھاسکتا‘۔
انہوں نے کہا ’گزشتہ چند مہینوں میں ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں چار بار اضافہ کیا گیا جبکہ اب اس کی قیمت ایک ہزار ایک سو روپئے تک پہنچ چکی ہے۔