کے ٹی آر نے کہا کہ ’اگر سوشل میڈیا پر ڈسپلے پکچر (ڈی پی) کو تبدیل کیا جائے تو اس سے ملک کا کیا فائدہ ہوگا۔ انہوں نے بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’صرف جی ڈی پی کے بڑھنے سے ہی ملک ا ور عوام کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے بی جے پی رہنماؤں کو جھوٹ اور نفرت پھیلانے میں ماہر قرار دیا۔ ’آئندہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی جانب سے کامیابی کے دعوؤں کو انہوں نے منگیری لال کے حسین سپنوں سے تعبیر کیا۔
تلنگانہ کے وزیر کے تارک راما راؤ کی جانب سے مودی حکومت پر تنقیدوں کا سلسلہ جاری ہے۔ بی جے پی حکومت کی پالیسیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ ملک میں چنی ہوئی حکومتیں گرانا بند کریں اور روپئے کی گرتی قدر پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی جانب سے صرف کارپوریٹ طبقے کے قرضوں کو ہی معاف کیا جارہا ہے۔
انہوں نے تلنگانہ بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا یہ ایک خالی پیالے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں آئندہ انتخابات میں بھی ٹی آر ایس کی حکومت قائم ہوگی اور کے سی آر ہیٹ ٹرک کرتے ہوئے تیسری بار وزیراعلیٰ بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں کسی پارٹی سے اتحاد نہیں کیا جائے گا بلکہ عوام کے ساتھ ہمارا اتحاد جاری رہے گا۔