وزیر اعظم نریندر مودی نے تلگودیشم سربراہ نارا چندرابابو نائیڈو کے ساتھ آج اکیلے میں ملاقات کی، جس کے بعد سیاسی حلقوں میں چہ میگوئیاں شروع ہوگئیں۔
آزادی کا امرت مہوتسو کی قومی کمیٹی کا آج اجلاس منعقد ہوا جس میں مرکزی حکومت نے چندرابابو نائیڈو کو بھی مدعو کیا تھا۔ اجلاس میں شرکت کے بعد چندرابابو نائیڈو نے وزیراعظم مودی سے تقریباً پانچ منٹ تک اکیلے میں بات کی۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان کن موضوعات پر بات ہوئی معلوم نہ ہوسکا۔
واضح رہے کہ ملک کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے پس منظر میں مرکزی حکومت کی جانب سے آزادی کا امرت مہوتسو کا بڑی پیمانہ پر انعقاد عمل میں لایا جارہا ہے۔ چندرا بابو کو اس سلسلہ میں راشٹرپتی بھون میں منعقدہ قومی کمیٹی کے اجلاس کےلیے مدعو کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی نے چندرا بابو نائیڈو سے کہا کہ ’کبھی کبھار دہلی آتے رہئے‘۔ جس پر بابو نے مودی سے کہا کہ ’جب کبھی بھی وہ دہلی آئیں گے تو ضروری آپ سے ملاقات کروں گا‘۔ جس کے بعد مودی نے بابو سے کہا کہ ’آپ جبھی بھی آئیں پہلے میرے دفتر کو آگاہ کردیں‘۔ ایک اور ذرائع نے بتایا کہ بات چیت کے دوران مودی نے چندرا بابو نائیڈو کے خاندان کی خیرت دریافت کی۔ وہیں تلگو دیشم پارٹی کے ایک ذرائع نے بتایا کہ چندرا بابو نے دہلی میں مرکزی وزراء امت شاہ، نتن گڈکری اور دیگر سینئر رہنماؤں سے خصوصی ملاقات کی اور مختلف امور پر بات چیت کی۔
مرکز کی دعوت کو قبول کرتے ہوئے چندرا بابو نائب ہفتہ کی صبح دہلی پہنچے۔ راشٹرپتی بھون میں آج شام منعقدہ اجلاس میں ایک طویل عرصہ کے بعد مودی اور چندرا بابو نائیڈو ایک ساتھ اسٹیج پر نظر آئے۔ میٹنگ کے اختتام پر مودی نے چندرا بابو کے ساتھ نجی طور پر ملاقات کی جبکہ تمام شرکار اجلاس سے باہر جارہے تھے۔
اب دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اس ملاقات کے بعد آندھراپردیش کی سیاست میں کس طرح کی تبدیلی واقع ہوگی۔
یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ قبل ازیں چندرابابو نائیڈو این ڈی اے کا حصہ تھے بعد میں انہوں نے کرناٹک میں اسمبلی انتخابات سے قبل یو پی اے میں غیراعلانیہ طور پر شامل ہوئے لیکن بعد میں انہوں نے یو پی اے سے بھی دوری بنالی۔