تلنگانہ اسٹیٹ ٹیچرس یونین کے جنرل سکریٹری محمد احمد خان و صدر محمد اقبال نے بتایا کہ جشن آزادی کے 75 سالہ جشن کے ضمن میں محکمہ تعلیمات و ڈی ای او حیدرآباد نے ایک شیڈول جاری کیا ہے جس میں اساتذہ اور طلبا کو یوم عاشورہ یعنیٰ 9 اگست کے روز بھی اسکول میں حاضر رہنے کےلیے کہا گیا ہے، تاکہ اس دن گاندھی فلم کو تھیٹرس میں بچوں کو دکھایا جاسکے۔
محکمہ تعلیم اس متنازعہ شیڈول پر مسلمانوں میں تشویش پائی جاتی ہے جبکہ سرپرستوں نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے فیصلوں سے حکومت کی شبیہہ خراب ہوتی ہے۔ متعلقہ حکام اس شیڈول میں فوری طور پر ترمیم کرے تاکہ یوم عاشورہ کے روز مسلمان اپنی عبادتوں کا اہتمام کرسکے۔
ٹی ایس ٹی یو کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یوم عاشورہ مسلمانوں کےلیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ مسلمان اس دن روزہ رہتے ہیں اور عبادات کرتے ہیں۔ اس دن حکومت کی جانب سے عام تعطیل رہتی ہے۔
عام تعطیل کے دن اس طرح مسلم طلبا و اساتذہ کو اچانک اسکولوں میں طلب کرنا ناانصافی کے مترادف ہے۔ شیڈول میں ترمیم کرکے گاندھی فلم کسی اور روز بھی دکھائی جاسکتی ہے۔ 9 اگست کے بجائے اس پروگرام کو 22 اگست تک کبھی بھی رکھا جاسکتا ہے۔
یوم عاشورہ کے روز بڑے پیمانہ پر جلوس بھی نکالا جاتا ہے جس کی وجہ سے پرانے شہر کے تمام راستے محدود ہوجاتے ہیں اور مسلمان بڑی تعداد میں اس روز عبادتوں میں مصروف رہتے ہیں۔ تلنگانہ اسٹیٹ ٹیچرس یونین حیدرآباد نے حکومت اور ڈائرکٹر اسکول ایجوکیشن سے شیڈول میں ترمیم کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ تلنگانہ میں 8 اگست تا 22 اگست یوم آزادی تقاریب کا اہتمام کیا جارہا ہے۔