مظفرنگر کی تاریخی درگاہ و مسجد کو شہید کردیا گیا، شاہراہ کی توسیع کے نام پر اترپردیش انتظامیہ کی کاروائی

اترپردیش کے مظفرنگر میں 300 سالہ تاریخی درگاہ اور اس سے متصل مسجد کو شاہراہ کی توسیع کے نام پر شہید کردیا گیا۔

مظفر نگر کی جنسٹھ روڈ کی توسیع کا کام جاری ہے جبکہ آج اس سڑک پر واقع تاریخی درگاہ حضرت مظفر علیؒ اور مسجد کو اترپردیش انتظامیہ نے بلڈوزر کے ذریعہ مسمار کردیا۔

اطلاعات کے مطابق اسی درگاہ کے نام پر مظفرنگر شہر کا نام رکھا گیا۔ درگاہ و مسجد کو منہدم کرنے کی کاروائی پولیس و انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کی نگرانی میں انجام دی گئی۔

اس موقع پر عہدیداروں نے بتایا کہ شاہراہ کی توسیع کا کام جاری ہے جبکہ یہ درگاہ اور مسجد کے علاوہ دیگر تین عبادتگاہیں بھی زد میں ہیں، انہیں بھی جلد ہی منہدم کردیا جائے گا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ شاہراہ کی توسیع کی وجہ سے درگاہ اور مسجد زد میں آگئے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ قبل ازیں نوٹس دے دیا گیا تھا اور آج درگاہ اور مسجد کو پوری طرح منہدم کردیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ جلد ہی دیگر تین عبادتگاہوں کو بھی مسمار کردیا جائے گا کیونکہ وہ بھی شاہراہ کی توسیع کے کاموں میں رکاوٹ ہیں۔

آج درگاہ کی گنبد و مسجد کی عمارت کو منہدم کرنے کےلیے بلڈوزر کا استعمال کیا گیا۔ مقامی لوگوں نے انہدام کی کاروائی کی مذمت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں