حیدرآباد یونیورسٹی میں تھائی لینڈ کی طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کے الزام میں پروفیسر روی رنجن گرفتار و معطل

حیدرآباد یونیورسٹی میں ایک غیرملکی طالبہ نے پروفیسر روی رنجن پر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے اور تھائی لینڈ سے تعلق رکھنے والی طالبہ نے اس سلسلہ میں سائبرآباد پولیس کمشنریٹ کے تحت گچی باؤلی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔

اطلاعات کے مطابق ہندی شعبہ کے 69 سالہ پروفیسر روی رنجن کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کرلیا اور انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ وہیں طلبا کے شدید احتجاج کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے بھی پروفیسر کو معطل کرنے کا اعلان کیا۔

23 سالہ متاثرہ لڑکی نے الزام لگایا کہ پروفیسر نے اسے اپنے دفتر میں بلایا اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی جبکہ وہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی اور پولیس میں اس سلسلہ میں شکایت درج کرائی۔ پولیس نے طالبہ کا بیان ریکارڈ کر لیا اور مقدمہ درج کرکے گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

Hyderabad University suspends professor for sexual assault of foreign students
حیدرآباد یونیورسٹی میں تھائی لینڈ کی طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کے الزام میں پروفیسر روی رنجن گرفتار و معطل

اپنا تبصرہ بھیجیں