امریکہ کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے حکومت اور اپوزیشن جماعت کے درمیان قرض کی حد مقرر کرنے کا بل لانے پر اتفاق ہوگیا۔ اس بات کا فیصلہ حکمراں جماعت ڈیموکریٹ اور پوزیشن جماعت ری پبلکنز کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد ہوا۔ جس میں صدر جوبائیڈن اور اپوزیشن کی جانب سے اسپیکر ایوانِ نمائندگان میک کارتھی نے بھی شرکت کی۔
صدر جوبائیڈن اور اسپیکر ایوانِ نمائندگان میک کارتھی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں قرض کی حد مقرر کرنے کے لیے بل پر اتفاق ہوگیا۔ یہ بل رائے شماری کے لیے بدھ کے روز پیش کیا جائے گا۔
امریکی صدر جوبائیڈن اور امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر میک کارتھی نے ایک ماہ سے جاری تعطل کو ختم کرتے ہوئے وفاقی حکومت کے 31 اعشاریہ چار ٹریلین ڈالرکی قرض کی حد کو بڑھانے کیلئے اصولی طور پر ایک معاہدہ کیا ہے۔ یہ معاہدہ اقتصادی طورپر غیرمستحکم کرنے والے نادہندگی کے خطرے کو ختم کردے گا۔
محکمۂ خزانہ نے خبردار کیاتھا کہ اگر قرض کی حد 5 جون تک نہ بڑھائی گئی تو امریکہ نادہندہ بن سکتا ہے۔ اِس معاہدےکو ابھی بھی امریکی کانگریس سے منظوری حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
