(ایجنسیز) کسی بھی انسان کے لیے تمباکو نوشی اتنی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے کہ اس کے جسم میں موجود قوت مدافعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے۔
یہ بُری عادت قوت مدافعت کو کافی خوفناک حد تک متاثر کرتی ہے اور انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک بھی ہے۔ تمباکو نوشی انسانی قوت مدافعت کے نظام میں ایسی تبدیلیاں پیدا کردیتی ہے کہ اسے چھوڑنے کے باوجود بیماریاں اور انفیکشن انسان کا برسوں تک پیچھا نہیں چھوڑتے۔
حالیہ ریسرچ کے مطابق تمباکو نوشی آہستہ آہستہ انسان کے جسم میں بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت کو کم کردیتی ہے، اس عادت میں مبتلا انسان گنٹھیا جیسی خطرناک بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔
ایسے افراد کے بارے میں فرانس میں کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جب وہ یہ عادت ترک کرتے ہیں تو ان کا قوت مدافعت کا نظام ایک سطح تک تو بہتری ظاہر کرتا ہے، تاہم وہ کئی سال تک مکمل طور پر بحال نہیں ہوپاتا۔
ریسرچ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ جو شخص جتنی زیادہ تمباکو نوشی کرتا ہے، اس کا قوت مدافعت کا نظام اتنی ہی تیزی سے تبدیل ہونا شروع ہوجاتا ہے۔
اپنے جسم میں تمباکو اتارنے والے افراد کے مدافعتی نظام پر ظاہری اور طویل مدتی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ظاہری اثرات تمباکو نوشی چھوڑنے سے ختم ہوجاتے ہیں لیکن طویل مدتی اثرات کئی سال تک انسان میں قوت مدافعت کے نظام میں موجود رہتے ہیں۔
جسم میں مسلسل تبدیلیوں کا باعث بننے والی تمباکو نوشی پر گفتگو کرتے ہوئے امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر البرٹ ریزو نے بتایا کہ تمباکو نوشی پھیپھڑوں میں سوزش کا باعث بنتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ عادت قوت مدافعت کے نظام کے تمام مسائل کا سبب بنتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تمباکو نوشی چھوڑنے کے باوجود انسان کو پھیپھڑوں کی بیماریوں کے علاوہ دیگر بیماریاں بھی لاحق ہوتی رہتی ہیں۔
تمباکو نوشی کرنے والوں کو ڈاکٹرز اور ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ وہ جتنا جلدی ممکن ہوسکے اس عادت کو ترک کردیں۔