ملک کے عظیم صنعت کار رتن ٹاٹا کا 86 برس کی عمر میں دیہانت، پارسی ہونے کے باوجود ہندو رسم و رواج کے مطابق ادا کی جائیں گی آخری رسومات

(ایجنسیز) ملک کے معروف صنعت کار اور کاروباری شخصیت رتن ٹاٹا کا 86 برس کی عمر میں دیہانت ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رتن ٹاٹا کو بڑھتی عمر اور اس سے متعلق طبی مسائل کے باعث ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا اور بعد میں انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کیا گیا۔

رتن ٹاٹا کے انتقال پر وزیراعظم نریندر مودی، تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی، آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ چندرا بابو نے غم اور تعزیت کا اظہار کیا۔ رتن ٹاٹا ملک کے صنعتی شعبے کی ایک جانی مانی شخصیت تھے، وہ 1991 میں گاڑیوں اور اسٹیل کی صنعت سے منسلک ٹاٹا گروپ کے چیئرمین بنے اور 2012 تک اس منصب پر فائز رہے۔ ٹاٹا سنز کو نئی بلندیوں تک پہنچایا، مارچ 2024 تک ٹاٹا گروپ کی مالیت 365 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔

اس دوران انہوں نے ٹاٹا گروپ کو وسعت دیتے ہوئے دیگر شعبوں میں بھی کاروبار کا آغاز کیا، انہی کی قیادت میں ٹاٹا موٹرز نے ایک ایسی گاڑی بھی متعارف کروائی جسے دنیا کی سستی ترین گاڑی کہا گیا۔ 2012 میں ٹاٹا گروپ کے چیئرمین کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد انہیں ٹاٹا سنز، ٹاٹا انڈسٹریز، ٹاٹا موٹرز، ٹاٹا اسٹیل اور ٹاٹا کیمیکلز کا چیئرمین ایمیریٹس بنایا گیا تھا۔

ٹاٹا گروپ کی ویب سائٹ کے مطابق 2023-24 میں ٹاٹا گروپ کی کمپنیوں نے مل کر 165 ارب ڈالر کی آمدنی حاصل کی۔ ٹاٹا گروپ کی 30 کمپنیوں میں مجموعی طور پر 10 لاکھ سے زیادہ افراد ملازمت کرتے ہیں۔ ٹاٹا گروپ کی مشہور کمپنیوں میں ٹاٹا اسٹیل، ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز، ٹاٹا موٹرز، انڈین ہوٹلز، ایئر انڈیا، جیگوار لینڈ روور، ٹائٹن، انفینیٹی ریٹیل (کروما)، ٹرینٹ (ویسٹ سائیڈ، زوڈیو، زارا) شامل ہیں۔

اطلاعات کے مطابق رتن ٹاٹا کی آخری رسومات ہندو رسم و رواج کے مطابق کی جائیں گی جبکہ وہ پارسی تھے۔

واضح رہے کہ پارسی مذہب کے رسم و رواج کے مطابق لاش کو نہ تو جلایا جاتا ہے اور نہ ہی دفنایا جاتا ہے بلکہ اسے عقاب، گدھ و دیگر پرندوں کی غذا کےلئے ایک روایتی قبرستان میں چھوڑ دیا جاتا ہے جسے ٹاور آف سائیلنس یا دخمہ کہتے ہیں۔ قبل ازیں 2022 میں سائرس مستری کی آخری رسومات بھی ہندو رسومات کے مطابق ادا کی گئی چونکہ کورونا وبا کے دوران پارسی طریقہ سے آخری رسومات پر پابندی لگا دی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں