حج ادائیگی کے خواہشمند محمد شفیق نامی پاکستانی شہری نے اپنی معذوری کو بھی اپنے جوش، امید اور عزم پر حاوی نہ ہونے دیا اور حج ادائیگی کیلئے مکہ مکرمہ پہنچ گئے۔ مکہ مکرمہ پہچنے کے بعد محمد شفیق نے کہا کہ ’پُرجوش ہوں کہ اپنی بیساکھیوں کے سہارے شیطانوں (جمرات) کو خود پتھر ماروں گا‘۔
مضبوط عزم اور استقامت کی بدولت 43 سالہ محمد شفیق بیساکھیوں کے ساتھ حج کی ادائیگی کے لیے مکہ مکرمہ پہنچ گئے ہیں۔ محمد شفیق 30 سال قبل بس حادثے کا شکار ہوئے تھے جس کے باعث ان کا پاؤں کاٹ دیا گیا تھا۔
عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد شفیق نے بتایا کہ کافی رقم بچانے میں کامیاب ہونے کے بعد اس سال حج کی ادائیگی کے لیے مکہ مکرمہ آیا ہوں۔
پاکستانی شہری کا مزید کہنا تھا کہ گھڑیاں گن رہا ہوں جب میدان عرفات میں خدا کے سامنے کھڑا ہوں گا، ’میں پُرجوش ہوں کہ اپنی بیساکھیوں کے سہارے شیطانوں (جمرات) کو خود پتھر ماروں گا۔
محمد شفیق کا کہنا تھا کہ ’اب بے چینی سے 8 ذی الحجہ کا انتظار ہے تاکہ منی پہنچ کر مناسک حج کی شروعات کر سکوں۔‘ انہوں نے بتایا کہ ’جمرات کی رمی وہ خود ہی کریں گے اور جمرات کے پل تک جائیں گے۔‘
محمد شفیق نے مزید کہا کہ ’پہلی مرتبہ جب خانہ کعبہ کو اپنے سامنے دیکھا تو جو خوشی ہوئی وہ بیان سے باہر ہے۔ برسہا برس سے جو خواب دیکھ رہا تھا وہ پورا ہو گیا۔‘
